اتوار 22 جون 2025 - 04:59
امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف ہمارے محافظ ہیں: مولانا سید احمد علی عابدی

حوزہ/ مولانا سید احمد علی عابدی نے کہا: ہم لاوارث نہیں ہیں، ہمارے سر پر ہمارا باپ موجود ہے، صاحب ذوالفقار موجود ہیں، امیر المومنین علی علیہ السلام کے وارث موجود ہیں۔ جبکہ دوسرے لاوارث اور یتیم ہیں اس لئے طمانچے کھا رہے ہیں۔ چونکہ ہمارا باپ موجود ہے اس لئے ہم طمانچے لگا رہے ہیں۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی/ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 20 جون 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے تربیت اولاد کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا: "حضرت مسلم بن عقیل علیہ السلام کے بچوں کو جب صبح میں ظالم نے قتل کرنا چاہا تو انہوں نے اس سے نماز پڑھنے کی مہلت چاہی تاکہ نماز صبح ادا کر سکیں۔ جبکہ وہ بچے کمسن تھے ان پر نماز واجب نہیں تھی لیکن گھر کی تربیت ایسی تھی کہ وہ نماز اول وقت کے پابند تھے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے مزید فرمایا: کیا یہ واقعات صرف رونے اور رلانے کے لئے ہیں؟ کیا یہ تربیت کے لئے نہیں ہے؟ آج ہمیں اپنے بچوں کو نماز کے لئے اٹھانا پڑتا ہے۔ لیکن ان بچوں کے سامنے موت بھی کھڑی ہے اور قاتل بھی کھڑا ہے لیکن ان بچوں کو خدا یاد ہے لہذا نماز کو فوقیت دی۔ کوشش کریں کہ ہم اہل بیت علیہم السلام کے نقش قدم پر چلیں۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے عید مباہلہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو عظیم جنگ جیتی ایک یہودیوں سے خیبر میں کہ فتح خیبر کی ہیبت سے فدک والے بھی تسلیم ہو گئے۔ دوسرے عیسائیوں سے مباہلہ کے لئے امیر المومنین، حضرت فاطمہ زہرا، امام حسن اور امام حسین علیہ السلام کو ساتھ لے گئے تو ہیبت پنجتن سے عیسائی تسلیم ہو گئے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے مزید فرمایا: سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ دونوں معرکوں میں حضور کو فتح و کامرانی اصحاب کی بدولت حاصل ہوئی یا اہل بیت علیہم السلام کے سبب فتح نصیب ہوئی؟ تو ان دونوں معرکوں میں فتح اہل بیت علیہم السلام کے سبب حاصل ہوئی لہذا آج جب دشمن نے اصحاب سے جنگ کی تو دشمن کامیاب ہوا لیکن جب اہل بیت سے جنگ کی تو دشمن شکست کھا گیا۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: اہل بیت علیہم السلام کا رابطہ خدا سے ہے، لہذا امیر المومنین علیہ السلام نے دو انگلیوں پر باب خیبر اٹھا لیا۔ الہی مدد سے امیر المومنین علیہ السلام نے خیبر کو فتح کیا اور یہودیوں کے دلوں میں ایسی ہیبت بیٹھ گئی کہ انہوں نے فدک خود سے دے دیا۔ انشاءاللہ آج کے یہودی بھی شکست کھا کر غزہ واپس دے دیں گے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: ہم لاوارث نہیں ہیں، ہمارے سر پر ہمارا باپ موجود ہے، صاحب ذوالفقار موجود ہیں، امیر المومنین علی علیہ السلام کے وارث موجود ہیں۔ جبکہ دوسرے لاوارث اور یتیم ہیں اس لئے طمانچے کھا رہے ہیں۔ چونکہ ہمارا باپ موجود ہے اس لئے ہم طمانچے لگا رہے ہیں۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے مزید فرمایا: ہم باپ رکھتے ہیں اور ہمارے مہربان باپ نے ہم کو یہ بشارت دی ہے "ہم کبھی بھی تمہاری حفاظت میں کوتاہی نہیں کرتے اور ہم کبھی بھی تمہاری یاد سے غافل نہیں رہتے اگر ہم تمہاری حفاظت نہ کرتے ہوتے تو بلائیں تم کو گھیر لیتیں، دشمن تم کو اکھاڑ کر کے پھینک دیتے۔" تو آج کوئی ہمارا سرپرست ہے جب گھر میں باپ ہوتا ہے تو چھوٹا بچہ بھی پہلوانوں کے سامنے شیر ہوتا. ہمارا باپ غیبت میں ہے، غفلت میں نہیں ہے، مجبور نہیں ہے، اقتدار رکھتا ہے، چیزیں رکھتا ہے، بس ہمارا کام کیا ہے کہ جب پہلوانوں سے ہمارا مقابلہ ہو تم اپنی طاقت پر مت اترائیں بلکہ اپنے باپ کی پناہ گاہ میں جائیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha