ہفتہ 5 اپریل 2025 - 18:31
اہل بیت (ع) کے دشمن ان سے دشمنی پر متحد ہیں: مولانا سید احمد علی عابدی 

حوزہ/ اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی کوئی نئی نہیں ہے بلکہ بہت پرانی ہے۔ آج بھی آپ غور کریں کہ دنیا والے کسی بات پر متفق ہوں یا نہ ہوں لیکن یہ دشمنان اہل بیت، اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی پر ضرور متحد ہیں۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 4 اپریل 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: خداوند عالم آپ حضرات کی ان تمام نمازوں، روزوں، دعاؤں اور اعمال خیر کو قبول فرمائے جو آپ نے ماہ رمضان المبارک میں انجام دیے ہیں اور ان تمام چیزوں کو آپ کی آخرت کا ذخیرہ قرار دے، خدا کا شکر کہ اس نے ہم گنہگاروں کو ایک ماہ اپنا مہمان رکھا کہ ہم اس سے دعا کر سکیں، اسے پکار سکیں۔ جس طرح خدا نے ہماری کوتاہیوں کے باوجود ہمیں اپنا مہمان بنایا اسی طرح دعا ہے کہ وہ ہمارے اعمال کو بھی قبول فرمائے۔‌ ہمیں گناہوں سے دور رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: خداوند عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ آنے والے سال کو ہمارے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کا سال قرار دے۔ کیونکہ اب دیکھا نہیں جاتا کہ امام علی علیہ السلام کے ماننے والے، اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والے اس طرح قتل کئے جائیں، مارے جاتے رہیں، ستائے جاتے رہیں، اور ان کے دشمن اس طرح آرام سے رہیں۔ کبھی تو وہ دن بھی آئے جب ہم اہل بیت علیہم السلام کے پرچم کو سر بلند دیکھیں، کبھی وہ بھی دن آئے جب ہم اہل بیت علیہم السلام کو مسکراتا ہوا دیکھیں۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے اہل بیت علیہم السلام کی شہادت اور مظلومیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: ہمارے ائمہ علیہم السلام یکے بعد دیگرے قتل کئے گئے، شہید کئے گئے اور جب اللہ تبارک و تعالی نے اپنی حکمت سے ہمارے آخری امام کو غیبت میں رکھا تاکہ کوئی انہیں قتل نہ کر سکے اگرچہ دشمن نے پوری کوشش کی اور کر رہے ہیں کہ انہیں شہید کر دیں۔ چونکہ امام علیہ السلام تک رسائی ممکن نہیں ہے اس لئے کوشش ہو رہی ہے کہ جہاں بھی امام (علیہ السلام) کا چاہنے والا ملے اسے قتل کر دیا جائے، ستایا جائے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے دعاء ندبہ کے فقرہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد پوری امت اہل بیت علیہم السلام کو ستانے کے لئے ٹوٹ پڑی تھی۔" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی کوئی نئی نہیں ہے بلکہ بہت پرانی ہے۔ آج بھی آپ غور کریں کہ دنیا والے کسی بات پر متفق ہوں یا نہ ہوں لیکن یہ دشمنان اہل بیت، اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی پر ضرور متحد ہیں۔

مولانا سید احمد علی عابدی مزید فرمایا: اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی اتنی شدید ہے کہ اگر کوئی جانور کہیں مارا جاتا ہے تو اس پر صدائے احتجاج بلند ہوتی ہے، لیکن اگر اہل بیت علیہم السلام کا کوئی چاہنے والا بے گناہ قتل کیا جاتا ہے تو اس پر کوئی صدائے احتجاج بلند نہیں ہوتی، قاتل کی مذمت نہیں کی جاتی۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے بعد رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ڈھائے جانے والے مصائب کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اپنے بابا کے غم میں جس درخت کے نیچے بیٹھ کر گریہ اور عزاداری کرتی تھیں دشمنوں نے اس درخت کو بھی کاٹ دیا، اسی طرح وہ درخت جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا سے اُگا اور پروان چڑھا، جس سے لوگ برکت حاصل کرتے تھے اسے بھی دشمنوں نے کاٹ دیا۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے شیخ حنبلی ابو محمد حسن بن علی بربہاری کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: انہوں نے 329 ہجری میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کو حرام قرار دیا، نتیجہ میں جن گھروں میں عزاداری ہوتی تھی ان میں آگ لگا دی گئی۔ ان پر پتھر برسائے گئے۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے "عبداللہ بن محمد اکبر" کا نام لے کر روایت بیان کی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت پر جانے کو حرام قرار دیا۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے ابن تیمیہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: انہوں نے توسل، شفاعت اور تبرک (حصول برکت) کا انکار کیا. لیکن جب وہ خود مرے تو ان کے غسل کے پانی کو ان کے ماننے والوں نے بطور تبرک پیا اور اپنے عمامے اور رومال کو ان کے جنازے سے مس کیا۔

مولانا سید احمد علی عابدی نے سلفی کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: سلف یعنی پرانے لوگ، جو گذر گئے انہیں سلف کہتے ہیں۔ سلفی کہتے ہیں کہ ہم پرانے لوگوں کی سنت پر عمل کرتے ہیں۔ جی یہ صحیح کہتے ہیں کیونکہ پرانے لوگوں نے درخت کاٹے انہوں نے قبر توڑ دی، پرانے لوگوں نے اہل بیت علیہم السلام کو قتل کیا انہوں نے ان کے آثار کو قتل کر دیا، پرانے لوگوں نے اہل بیت علیہم السلام کو قید خانوں میں رکھا یہ آج ان کے چاہنے والوں کو ستا رہے ہیں، پرانے لوگوں نے اہل بیت علیہم السلام کو قتل کیا یہ آج ان کے چاہنے والوں کو قتل کر رہے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha