۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علی ہاشم عابدی

حوزہ/ مجلسوں میں شرکت کرنے والوں کے ہمیشہ پیش نظر رہے کہ وہ بزم سیدہ عالمیان سلام اللہ علیہا میں حاضر ہوتے ہیں ، اگر انسان اسی تصور کے ساتھ مجلسوں میں حاضر ہو گا تو پڑھنے والا وہی پڑھے گا جو جناب سیدہؑ کو پسند ہے اور سننے والا وہی سنے گا جو آپؑ کو پسند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی بارگاہ ام البنین سلام اللہ علیہا منصور نگر میں عشرہ مجالس صبح ساڑھے سات بجے منعقد ہو رہا ہے، جسے مولانا سید علی ہاشم عابدی خطاب فرما رہے ہیں ۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے عشرہ مجالس کی پہلی مجلس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مشہور حدیث‘‘بے شک قتل حسینؑ سے مومنین کے قلوب میں ایسی حرارت پیدا ہو گئی کہ جو کبھی سرد نہیں ہو گی۔’’ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ دنیا کے ہر غم کا اثر زمانے کے گذرنے کے ساتھ کم ہو جاتا ہے سوائے امام حسین علیہ السلام کے غم کے کہ جو آج بھی بلکہ قیامت تک تازہ رہے گا اور مومن جب بھی یاد کرے گا تو گریہ کرے گا۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے فرمایا: مجالس حسینؑ میں اہل بیت علیہم السلام تشریف لاتے ہیں ، ملائکہ مقربین آتے ہیں ، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا تشریف لاتی ہیں ، وہ بی بی تشریف لاتی ہیں کہ جب آپؑ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں تشریف لے جاتی تھیں تو روایات کے مطابق حضورؐ آپؑ کے احترام میں کھڑے ہوتے اور چند قدم آگے بڑھ کر استقبال کرتے تھے، سید الانبیاء والمرسلین کے احترام کا مطلب ہے تمام انبیاء و مرسلین علیہم السلام آپؑ کا احترام کرتے تھے۔

لہذا مجلسوں میں شرکت کرنے والوں کے ہمیشہ پیش نظر رہے کہ وہ بزم سیدہ عالمیان سلام اللہ علیہا میں حاضر ہوتے ہیں ، اگر انسان اسی تصور کے ساتھ مجلسوں میں حاضر ہو گا تو پڑھنے والا وہی پڑھے گا جو جناب سیدہؑ کو پسند ہے اور سننے والا وہی سنے گا جو آپؑ کو پسند ہے۔ اگر اسی بات پر سب متفق ہو جائیں تو نہ پھر کوئی بے چینی ہو گی اور نہ ہی کسی اختلاف کی کوئی گنجائش رہ جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • اصغر علی PK 09:33 - 2023/07/27
    0 0
    سلام علیکم ورحمۃال۔۔۔ ایک بات پوچھنی تھی، مورخہ ۲۰ جولائی کو آپ کے ویب سایٹ پر ایک روایت سید علی ہاشم عابدی سے منسوب نقل ہوا ہے؛ "حوزہ/ مجلسوں میں شرکت کرنے والوں کے ہمیشہ پیش نظر رہے کہ وہ بزم سیدہ عالمیان سلام اللہ علیہا میں حاضر ہوتے ہیں ، اگر انسان اسی تصور کے ساتھ مجلسوں میں حاضر ہو گا تو پڑھنے والا وہی پڑھے گا جو جناب سیدہؑ کو پسند ہے اور سننے والا وہی سنے گا جو آپؑ کو پسند ہے۔۔۔۔۔۔۔" یہ روایت کہ جناب سیدہ سلام اللہ علیہا مجالس میں تشریف لاتی ہیں۔۔۔ اس کا حوالہ درکار تھا، میں ڈھونڈ رہا تھا، آپ کے سایٹ سے یہ خبر ملی تو، آپ کو میل کیا۔ اگر ممکن ہے تو مولانا سید علی ہاشم عابدی سے پوچھ کر بھی اس روایت کا کوئی حوالہ چاہے ضعیف ہی کیوں نہ ہو، بھیج دیجیے گا۔ شکریہ