۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ مولانا علی ہاشم عابدی نے منصور نگر لکھنؤ میں منعقدہ عشرۂ محرم الحرام کی چوتھی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کی توہین انسانیت کی تحقیر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ برسوں کی طرح امسال بھی بارگاہ ام البنین سلام اللہ علیہا منصور نگر لکھنؤ میں عشرۂ محرم الحرام کی مجالس صبح ساڑھے سات بجے منعقد ہو رہی ہیں، جسے مولانا سید علی ہاشم عابدی خطاب فرما رہے ہیں۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے عشرۂ محرم الحرام کی چوتھی مجلس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مشہور حدیث‘‘بے شک قتل حسینؑ سے مؤمنین کے قلوب میں ایسی حرارت پیدا ہو گئی کہ جو کبھی سرد نہیں ہو گی۔’’ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ ہر چیز کے لئے فنا ہے مگر جسے خدا باقی رکھے تو دنیا چاہے اسے مانے یا نہ مانے وہ باقی رہے گا، جس طرح کوئی خدا کو مانے یا نہ مانے، کوئی اس کی عبادت کرے یا نہ کرے اس کی خدائی میں فرق نہیں آنے والا، اسی طرح کوئی امام حسین علیہ السلام کو مانے یا نہ مانے، عزاداری کرے یا نہ کرے ان کی عظمت میں کمی نہیں آنے والی، اسی طرح کوئی قرآن کا احترام کرے یا نہ کرے، تلاوت کرے یا نہ کرے اس آسمانی کتاب کی فضیلت میں فرق نہیں آئے گا۔

انہوں نے سوئیڈن میں قرآن کریم کی توہین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے قرآن کریم کو انسانیت کی ہدایت کے لئے نازل کیا ہے، لہٰذا اس آسمانی کتاب کی توہین انسانیت کی تحقیر اور بشریت سے دشمنی ہے، اللہ نے اس کتاب کو نازل کیا ہے اور وہی اس کا محافظ ہے کسی کی توہین سے اس کی عظمت میں فرق نہیں آنے والا، قرآن کریم کی مسلسل توہین دشمن کی عاجزی، بزدلی، جہالت اور حماقت کی دلیل ہے۔ عالم اسلام خصوصاً حسینیوں کا فریضہ ہے کہ تعلیم قرآن کو عام کریں اور دنیا کے سامنے پیش کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .