۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
مصطفی علی خان

حوزه/ مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی نے لکھنؤ میں امام باڑہ میرن صاحب مرحوم مفتی گنج میں منعقدہ قدیمی عشرۂ مجالس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کی بے حرمتی نا قابلِ معافی جرم ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرۂ مجالس کی پانچویں مجلس سے خطاب میں مولانا مصطفٰی علی خان نے قرآن مجید کی حرمت کے سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم وہ کلام مُعْجِزْ ہے کہ جس کا جواب ممکن نہیں، اس کے معانی و مفہوم اور فصاحت وبلاغت کو دیکھ کر دنیا محو حیرت ہے، چودہ سو سال سے قرآن کا چیلنج ہے کہ اگر اس کی ایک آیت کا بھی جواب لا سکتے ہو تو لے آؤ، آج تک تمام ماہرین علم و دانش کی عاجزی بتا رہی ہے قرآن کا جواب ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے قرآن مجید کی توہین پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج دشمنان اسلام عالم اسلام کے ایمانی جذبات اور اسلامی غیرت کو للکارنے کے لئے مسلسل قرآن کریم کی بے حرمتی کر رہے ہیں، جو قابلِ مذمت اور ناقابلِ معافی جرم ہے۔

مولانا مصطفیٰ علی خان نے کہا کہ قرآن کریم نے امن عالم کی خاطر دوسروں کے ساتھ نیک برتاؤ کے لئے ‘‘تمہارے لئے تمہارا دین ہے اور ہمارے لئے ہمارا دین ہے’’ تعلیم دیتے ہوئے حکم دیا کہ دوسروں کے خداؤں کو برا بھلا نہ کہو! لہٰذا مسلمان دوسروں کے مقدسات کی بے حرمتی نہیں کرتے تو مسلمانوں کے مقدسات کی بے حرمتی اور ان کی دل شکنی کی بھی کسی کو اجازت نہیں ہے، چودہ سو سال سے مسلسل ناکامی کے تجربہ کے باوجود دشمن بے حرمتی کر کے قرآن کریم کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ وہ خود ختم ہو جائے گا، لیکن یہ آسمانی کتاب ہمیشہ باقی رہے گی۔

آخر میں انہوں نے امام حسین علیہ السلام اور حضرات عون ؑو محمدؑ کی شہادت کو بیان کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .