منگل 15 اپریل 2025 - 20:01
چاپلوسوں سے ہوشیار!

حوزہ/ کریم خان زند کا شمار اسلامی جمہوریہ ایران کے ان چند نیک بادشاہوں میں ہوتا ہے جن کا آج بھی نیک انسانوں میں تذکرہ ہوتا ہے۔

ترجمہ و ترتیب: مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ نیوز ایجنسی| کریم خان زند کا شمار اسلامی جمہوریہ ایران کے ان چند نیک بادشاہوں میں ہوتا ہے جن کا آج بھی نیک انسانوں میں تذکرہ ہوتا ہے۔

جب کریم خان زند بادشاہ ہوئے تو انہوں نے شیراز کو اپنا دارالحکومت قرار دیا۔ ایک دن ان کے چچا ان سے ملنے آئے تو کریم خان نے حکم دیا کہ ان کی بہترین میزبانی کی جائے اور بہترین لباس عطا کیا جائے۔

چند دن اپنے بھتیجے کی حکومت میں عیش و آرام کی زندگی بسر کرنے کے بعد انہوں نے اپنے حاکم بھتیجے سے کہا: کریم خان! رات میں نے خواب میں تمہارے والد کو جنت میں حوض کوثر کے کنارے دیکھا اور دیکھا کہ امیر المومنین امام علی علیہ السلام انہیں اپنے دست مبارک سے جام کوثر سے سیراب کر رہے ہیں۔

یہ سننا تھا کہ کریم خان نے حکم دیا کہ انہیں دربار سے نکالا جائے اور اس کے بعد شہر سے بھی نکال دیا جائے۔ جب کچھ لوگوں نے کریم خان سے اس حکم کا سبب پوچھا تو انہوں نے کہا: میں اپنے والد کو پہچانتا ہوں، وہ اس لائق نہیں کہ امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے دست مبارک سے جام کوثر حاصل کریں۔ یہ آدمی خوشامد اور چاپلوسی سے توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے اور اگر خوشامد اور چاپلوسی عادت بن جائے تو بادشاہ متکبر اور مغرور ہو جائیں گے اور رعایا کے معاملات کبھی ٹھیک نہیں ہو پائیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha