ہفتہ 27 دسمبر 2025 - 09:00
مکتب اہل بیتؑ میں عقیدہ اور محبت دونوں کا درست توازن ضروری ہے

حوزہ / علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے خطبہ جمعہ کے دوران کہا: ماہِ رجب و شعبان میں ماہِ رمضان کی روحانی تیاری، استغفار، صدقہ و خیرات اور دعا کے ساتھ کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 26 دسمبر 2025ء (5 رجب المرجب 1447ھ) کو مسجد و امام بارگاہ بقیۃ اللہ، ڈیفنس کراچی میں حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے خطبہ جمعہ کے دوران ماہِ رجب اور امام علی نقی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے تقوٰی اختیار کرنے کی تلقین کی اور کہا: مکتب تشیع کے بنیادی عقیدے پر زور دیا گیا کہ ہدایت اور رہبری کا سرچشمہ صرف ائمہ معصومین علیہم السلام ہیں۔

انہوں نے کہا: غیبت کبریٰ کے دور میں کوئی مرجع تقلید یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ اسے امامِ معصوم علیہ السلام سے براہِ راست ڈیوٹی ملی ہے۔ ایسا دعویٰ کرنے والا راستے سے ہٹ جاتا ہے۔

خطیبِ جمعہ نے کہا: مکتب اہل بیتؑ میں عقیدہ اور محبت دونوں کا درست توازن ضروری ہے۔ ہر عمل و عقیدہ قرآن، سنت اور ائمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین کی بنیاد پر ہونا چاہیے، نہ کہ ذاتی رائے، خواب یا "دل چاہتا ہے" کے اصول پر۔

انہوں نے 13 رجب کے موقع پر ولادتِ مولودِ کعبہ حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ان کی عظمت کے لیے یہی دلیل کافی ہے کہ وہ خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں پر آنکھیں کھولیں اور ہمیشہ شرک و بت پرستی سے پاک رہے۔

خطیب محترم نے اصحاب رسولؐ کی عزت کے ساتھ یہ اصول بیان کیا کہ ہمارے لیے قابل قبول صرف وہی کچھ ہے جو چودہ معصومین علیہم السلام سے ملا ہو، نہ کہ ان کے علاوہ کسی کی ذاتی رائے۔

انہوں نے خطبہ جمعہ کے دوران ماہِ رجب و شعبان میں ماہِ رمضان کی روحانی تیاری، استغفار، صدقہ و خیرات اور دعا کی ترغیب دی۔

علامہ شبیر میثمی نے کہا: پاکستان کے حوالے سے قائد اعظم کے ویژن پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے فلسطین (غزہ) کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ہم غزہ کی اس وقت صورتحال کو سنگین سمجھتے ہیں، پھر سے غاصب حکومت سیٹلمنٹ (Settlement) بنا رہی ہے، بجائے اس کے کہ سیز فائر (Ceasefire) کے اصول پہ کام کریں، وہ سیٹلمنٹ بنا رہی ہے اور کل ایک بچہ بھی شہید کر دیا گیا۔ بہرحال یہ شہادتیں چل رہی ہیں، مظلومیت چل رہی ہے، پھر بارشیں آ گئیں، وہ مشکلات میں ہیں، اللہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرے۔

انہوں نے گلگت بلتستان کے شہدا کے قاتلوں کے انصاف تک پہنچنے میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام سے سوال کیا کہ وہ جواب دیں کہ ہمارے شہدا کے قاتلوں کو کب پکڑیں گے؟۔

خطیبِ جمعہ نے عالمی حالات (وینزویلا، یوکرین، خلیج فارس، ایران کے خلاف ممکنہ جارحیت، افریقہ میں تنازعات) کو انتہائی کشیدہ اور خطرناک قرار دیا۔ عوام کو اسراف اور فضول خرچی سے بچنے، خاص طور پر شادیوں میں بے جا اخراجات کم کرنے کی تاکید کی۔

انہوں نے مال و دولت کو اللہ کی امانت سمجھتے ہوئے حلال طریقے سے کمائی ہوئی آمدنی میں اعتدال، بچت اور دوسرے محتاجوں کی مدد کی ترغیب دی اور تمام مومنین کو تقوٰی اختیار کرنے، اپنی آخرت کی فکر کرنے اور موجودہ عالمی و مقامی چیلنجز کے پیش نظر ہوشیار رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے خطبہ مکمل کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha