حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علماء بورڈ بیروت نے انقلابِ اسلامی کی 43ویں سالگرہ کے موقع پر ملتِ ایران کو مبارکباد دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بیان میں کہا گیا ہے کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران غیر قانونی پابندیاں اور مجرمانہ محاصروں کے باوجود، قوم کی قوتِ ارادی اور انقلابِ اسلامی کی بدولت عالمی سطح پر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
هیئت علمائے بیروت نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلابِ اسلامی نے تمام چیلنجوں اور بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی تہذیب اور اقتدار کو ثابت کیا ہے، مزید کہا کہ خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دوٹوک مؤقف کے ذریعے ایک سنجیدہ اور دیانتدارانہ کردار کا حامل ملک ہے۔
ھیئتِ علمائے بیروت نے بیان میں لبنان کی خودمختاری کے دعویداروں بالخصوص غیر جانبداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں آپ کے پاس مزاحمت و مقاومت اور اس کے کردار پر الزامات لگانے کے سوا کوئی کردار ہی نہیں ہے۔ غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے بعض لوگ کھلے عام اور بعض چھپ کر کوششوں میں مصروف ہیں، یہ آپ کے علاقائی اور ذاتی رائے ہو سکتی ہے۔
علمائے بیروت نے زور دے کر کہا کہ ہمارے اور آپ کے درمیان فرق یہ ہے کہ آپ لبنان کا دشمنوں اور غاصب صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں ہیں اور اس کے لئے دن رات کوششیں بھی کر رہے ہیں اور ہم کبھی بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
علماء بورڈ نے کہا کہ ہمیں ایک ایسا لبنان چاہئے جو ذلت و خواری کے منصوبوں کے خلاف مزاحمت و مقاومت کا مظاہرہ کرے۔