۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مجمع علماء وواعظین پوروانچل ،ہندوستان

حوزہ/ سلامی انقلاب، مشرق و مغرب کا مرہون منت نہیں ہے، اسلامی جمہوری ایران کی تینتالیس سالہ تاریخ گواہ ہے کہ جس ملک کے ارباب اقتدار اور عوام اللہ و رسول ؐ اور اہل بیت ؑ پر اعتقاد و اعتماد کرتے ہیں وہ دنیا کی کسی طاقت کے سامنے نہیں جھکتے بلکہ ان کے سامنے دنیاوی طاقتوں کو ہی جھکنا پڑتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/ ماہ فروری کا پہلا عشرہ اسلامی جمھوری ایران میں ’’دہ فجر ‘‘ کے عنوان سے اسلامی انقلاب کی کامیابی اور آزادی کا جشن نہایت شان و شوکت اور دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔اس سال انقلاب اسلامی کی کامیابی اور آزادی کی تینتالیسویں سالگرہ مثل سابق بے حد تزک و احتشام سے منائی جا رہی ہے ۔ایران کا اسلامی انقلاب پوری دنیاکے حریت پسند انسانوں کے لئے مژدۂ جانفزا ہے اور استکباری طاقتوں کی غلامی سے آزادی کابے مثل و بے نظیرراہ نما بھی۔

ایران کا اسلامی انقلاب دنیا کے دوسرے تمام انقلابات سے کئی جہات سے جدا گانہ نوعیت کا حامل ہے۔جس میں سب سے بلند و بالا ،اہم اور نمایاں پہلو یہ ہے کہ اس انقلاب کے بانی ایک عالم روحانی،مذہبی پیشوا ،مرجع تقلید حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ہیںاور جس کی قیادت علمائے دین کے ہاتھوں میں ہے۔دوسرے یہ کہ یہ واحدایسا انقلاب ہے جس کا نعرہ ہے’’ لا شرقیہ لا غربیہ ،اسلامیہ اسلامیہ‘‘۔یعنی یہ اسلامی انقلاب ہے مشرق و مغرب کا مرہون منت نہیں۔
اسلامی جمہوری ایران کی تینتالیس سالہ تاریخ گواہ ہے کہ جس ملک کے ارباب اقتدار اور عوام اللہ و رسول ؐ اور اہل بیت ؑ پر اعتقاد و اعتماد کرتے ہیں وہ دنیا کی کسی طاقت کے سامنے نہیں جھکتے بلکہ ان کے سامنے دنیاوی طاقتوں کو ہی جھکنا پڑتا ہے۔

تینتالیس سال سے مسلسل تقریباً پوری دنیا ایران کی اسلامی جمہوری حکومت اور عوام کو جھکانے ،دبانے،مٹانے ،ڈرانے،دھمکانےکی ہر ممکن کوشش کرتی رہی ہے ،امریکہ و اسرائیل و برطانیہ و یوروپ اور ان کے زیر دست نام نہاد مسلم و غیر مسلم حکومتوں نے ایران کے خلاف کیا کیا نہایت خطرناک حربے استعمال نہیں کئے۔جنگوں میں الجھایا،اقتصادی ،معاشی،تجارتی ،سیاسی ،سماجی ،ثقافتی بائیکاٹ کیا مگر الحمد للہ ایران ہر روز ترقی کی راہ پر نئے قدم بڑھاتے ہوئے آگے بڑھتا رہا ہے۔اور فارسی زبان کا یہ مقولہ اپنے دشمنوں کی طرف دیکھ کر گنگناتا رہا ہے ؎
عدو شود سبب ِخیر گر خدا خواہد

انقلاب اسلامی ایران کے دشمن (امریکہ و اسرائیل و برطانیہ و یوروپ وغیرہ)ایران کے خلاف جو کچھ اقدام تینتالیس سال سے کرتے آرہے ہیں وہ سب اقدام اگر صرف ایک آدھ مہینہ کے لئے کسی بھی دوسرے ملک کے ساتھ کیا ہوتا تو اس ملک کا نقشہ ہی صفحہ ٔ ہستی سے کب کا مٹ چکا ہوتا ۔جیسا کہ شاید خود سابق صدر امریکہ(ڈونالڈ ٹرمپ) نے سعودیہ سے کہا تھا کہ اگر ہم تمھاری مدد کرنا چھوڑ دیں تو دو ہفتہ سے زیادہ اپنا وجود باقی نہیں رکھ سکتے۔ مگر اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ دشمن جتنا ایران کو دباتے رہے ایران اتنا ابھرتا رہا اور ابھرتا رہے گا ان شاءاللہ ۔

ان مختصر الفاظ کے ساتھ مجمع علماء وواعظین پوروانچل ہندوستان کے اراکین مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املومبارکپور، مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیرآباد مئو ،مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو، مولانا سید سلطان حسین پرنسپل جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا سید صفدر حسین زیدی پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور،مولانا محمد محسن جونپوری پرنسپل وثیقہ عربی کالج فیض آباد،مولانا رئیس حیدر واعظ جلال پوری مدیر و پرنسپل حوزہ ٔ علمیہ جامعہ امام الصادق ؑ کریم پور جلال پورامبیڈکر نگر،مولانا منہال رضا قمی استاد جامعہ حیدریہ خیر آباد مئو،مولانا سید ضمیر الحسن ا ستاد جامعہ جوادیہ بنارس،مولانا سید محمد عقیل استاد جامعہ ایمانیہ بنارس، مولانا کاظم حسین منیجر مدرسہ حسینیہ بڑا گاؤں گھوسی مئو،مولانا تنویر الحسن امام جمعہ و جماعت شہرو ضلع غازی پور،مولا نا جابر علی قمی زنگی پوری امام جمعہ و جماعت پارہ ضلع غازی پور،مولانا محمد مہدی حسینی استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شاہ محمد پور مبارکپور،مولانا سید حسین جعفر وہب امام جمعہ و جماعت سیدواڑہ محمدآباد گوہنہ مئو،مولانا سید محمد مہدی استاد جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی صدر آل یاسین ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا عارف حسین قمی مبارکپوری،مولانا جاوید حسین نجفی مبارکپوری،مولانا غلام پنجتن مبارکپوری،صدرو القلم ویلفیر اینڈ ایجو کیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا محمد رضا ایلیا سرپرست ادارہ تحقیقی مشن مبارکپور،مولا شبیہ رضا قمی مبارکپوری امام جمعہ و جماعت شکار پور بلند شہر، مولانا مہدی حسن واعظ جلال پوری،مولانا اکبر علی واعظ جلال پوری امام جمعہ و جماعت میران پور اکبر پور امبیڈکر نگر، مولانا محمد ظفر معروفی استاد مدرسہ بقیۃ اللہ جلال پورامبیڈکر نگر،،مولانا ظفرالحسن فخرالافاضل جلال پوری جنرل سکریٹری آل انڈیا شیعہ سماج دہلی،مولانا سید عترت حسین واعظ اعظمی استاد جامعہ ناظمیہ لکھنو،مولانا نسیم الحسن استاد مدرسہ جعفریہ کوپاگنج مئو،مولانا مظاہر انور مدرس اعلیٰ مدرسہ امامیہ املو ،مولانا غلام باقر خان رنّو جونپور استاد جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا مرغوب عالم عسکری استاد جامعہ ایمانیہ ناصریہ جونپور،مولانا سید ذوالفقار حیدر امام جمعہ و جما عت شیولی اعظم گڑھ،مولانا مظفر نقی معروفی پیشنماز مسجد آل نبی ؐ حسینی باغ مبارکپور،مولانارضوان المعروفی پورہ معروف مئو،مولانا ثقلین حیدر صدرالافاضل سمند پور ی ،مولانا عون محمد املوی نجفی، مولانا محمد اعظم املوی قمی،مولانا محمد شاہد ریاضی مبارکپوری ،مولانا محمد مہدی املوی قمی ،مولانا محمد اسلم معروفی،مولانا سید یاسین حسین عابدی غازی پوری ،مولانا ناظم علی صدرالافاضل کوپاگنجی وغیرہ اسلامی جمھوری ایران کے غیرت دار،دیندار،جاں نثار،وفادار عوام،قوم و مذہب و ملت سچے خدمتگزار ارباب اقتدار ،علمائے کرام،مراجع عظام ،رہبر معظم آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تعالیٰ ،دنیا بھر کے مومنین و مسلمین بالخصوص حضرت ولی عصر عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں انقلاب اسلامی ایران کی ۴۳ویں عظیم الشان سالگرہ پر دل کی گہرائیوں سے پر خلوص مبارکباد پیش کرتے ہیں۔اور دعا کرتے ہین کہ خداوند کریم اسلامی جمھوری ایران کو مزید ترقی و استحکام عطا فرمائے اور موجودہ اسلامی حکومت حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی عالمی حکومت عدل و انصاف کا حصہ قرار پائے ۔آمین۔

التماس دعا:
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل،ہندوستان

۱۰؍فروری ۲۰۲۲ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .