۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا ڈاکٹر شیخ خورشید انور معروفی

حوزہ/ مولانا ڈاکٹر شیخ خورشید انورنہایت دیندار ،نیک کردار،ملنسار اور خوش اخلاق انسان تھے ۔محکمۂ صحت اور طبابت کے پیشہ سے تعلق رکھنے کی وجہ سے کافی مدت تک آپ کو خدمت دین کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کا موقع میسر ہوا۔

مبارکپور ،اعظم گڑھ ( اتر پردیش) ہندوستان/بڑے افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جا رہی ہے کہ آج بتاریخ ۴؍مئی ۲۰۲۲ء بروزچہار شنبہ بوقت علی الصبح مولانا شبیر حسن زینبی اور مولانا وزیر حسن زینبی کے پھوپھی زاد بھائی مولانا ڈاکٹر خورشید انور ابن ناصر رضی مرحوم کا لکھنؤ میں اچانک حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال ہوگیا ہے ۔انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔

خبر کے مطابق نماز جنازہ اور تدفین آج شام 4/ بجے کوئے دان کی بغیہ لکھنؤ میں ادا کی جائے گی۔

مولانا ڈاکٹر شیخ خورشید انور معروفی ابن ناصر رضی مرحوم کی ولادت ۱۹؍ مئی ۱۹۶۰ء کو پورہ معروف ضلع ضلع اعظم گڑھ حال ضلع مئو ( یوپی) میں ہوئی۔ابتدائی تعلیم مدرسہ باب العلم مبارکپور میں حاصل کی اور وہاں سے مولوی الہ آباد بورڈ اچھے نمبروں سے پاس کیا۔اس کے بعد مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانئہ لکھنؤ سے منشی ، عالم ، فاضل فقہ ، ( الہ آباد بورڈ) سند الافاضل ، صدر الافاضل کی اسناد حاصل کیں ۔اور BUMSاسٹیٹ تکمیل الطب کالج لکھنؤ کانپور یونیورسٹی کانپورسے کیا۔

ملازمت : ۲۱؍فروری ۱۹۸۶؁ کو باندہ میں میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے تقرری ہوئی۔ پھر جونپور، غازی پور ، مبارک پور اعظم گڑھ میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے تقرری ہوئی ۔ اس وقت ۲۰۱۲ء؁ سے اناؤ میں بطور میڈیکل آفیسر سرکاری ملازم تھے۔

مولانا ڈاکٹر شیخ خورشید انورنہایت دیندار ،نیک کردار،ملنسار اور خوش اخلاق انسان تھے ۔محکمۂ صحت اور طبابت کے پیشہ سے تعلق رکھنے کی وجہ سے کافی مدت تک آپ کو خدمت دین کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کا موقع میسر ہوا۔

ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء وواعظین پوروانچل کی جانب سے مرحوم کے انتقال پر ملال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے خراج عقیدت او ر رسم تعزیت ادا کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ خداوند عالم مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جوار ائمہ ٔ معصومین علیہم السلام میں جگہ مرحمت فرمائے۔اور جملہ لواحقین و متعلقین کو صبر جمیل عنایت فرمائے۔

سوگوار
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل،ہندوستان
تاریخ : ۴؍ مئی ۲۰۲۲ء


لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .