۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
مولانا شیخ انصار حسین ترابی

حوزہ/انتہائی افسوس کے ساتھ یہ خبر سنی گئی کہ حجۃ الاسلام مولانا شیخ انصار حسین ترابی مبارکپوری نے فرخ آباد میں حرکت قلب بند ہوجانے سے اچانک دنیا سے رحلت کر گئے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔ افسوس ،ایک شمع اور بجھی اور بڑھی تاریکی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ(اتر پردیش)ہندوستان/ انتہائی افسوس کے ساتھ یہ خبر سنی گئی کہ حجۃ الاسلام مولانا شیخ انصار حسین ترابی مبارکپوری نے فرخ آباد میں حرکت قلب بند ہوجانے سے اچانک دنیا سے رحلت کر گئے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔ افسوس ،ایک شمع اور بجھی اور بڑھی تاریکی۔

حجۃ الاسلام مولانا شیخ انصار حسین ترابی ،مبارکپوری،سند الافاضل ابن ابو الحسن ترابی مرحوم محلّہ شاہ محمد پور ،مبارکپور ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) ہندوستان میں ۲۸؍جولائی ۱۹۵۷ء کو پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم مدرسہ باب العلم مبارکپور میں حاصل کی ۔۱۹۷۴ء میں اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کر نے کی غرض سے مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنو میں داخلہ لیا جہاں ۱۹۸۱ء تک زیر تعلیم رہ کر منشی ، مولوی ، عالم ، فاضل کی ڈگریاں حاصل کیں اور سند الافاضل تک تعلیم حاصل کی ۔اس کے بعد ۱۹۸۲ء میں مزید اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کر نے کے لئے حوزہ علمیہ قم ایران میں داخلہ لیا اور ۱۹۸۸ء تک حوزہ علمیہ قم ایران میں زیر تعلیم رہے ۔اور پحر اعزامی مدرس ہو کر جامعہ مہدیہ سیتھل ضلع بریلی میں تدریس کے لئے آئے اور وہاں تدریسی فرائض انجام دینا شروع کیا ۔اس کے بعد ۱۹۹۰ء میں جامعہ ابو طالب سیتا پور کی بنیاد رکھی اور وہاں پرنسپل کی حیثیت سے مستقل تعلیم دیتے رہے۔اور پھر ۹۵-۱۹۹۴ء کے درمیان شکار پور ضلع بلند شہر میں امام جمعہ و جماعت کی حیثیت سے پہونچے اور ۱۹۹۸ء تک یہ فرائض انجام دیتے رہے اور پھر وطن مبارکپور واپس اکر مدرسہ باب العلم میں تدریسی فرائض میں مصروف و مشغول ہو گئے ۔۲۰۰۴ء میں کوڈی نار ضلع امریلی گجرات پہونچے اور وہاں امام جمعہ و جماعت کی حیثیت سے مذہبی خدمات انجام دینے لگے۔

جولائی ۲۰۱۰ء میں جامعہ حامد المدارس پہانی ضلع ہردوئی میں سرکاری مدرس عالیہ کی تقرری ہوئی اور تا حال تدریسی سر گرمی اور ساتھ ساتھ امام جمعہ و جماعت کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے۔

اولاد : تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔دونوں بڑے بیٹے محمد کمیل ترابی اور علی ریحان ترابی بھی مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنو سے صدرالافاضل ہیں اور دہلی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق حجۃ الاسلام مولانا شیخ انصار حسین ترابی ہر جمعہ کو ہردوئی سے فرخ آباد نماز جمعہ پڑھانے کے لئے جایا کرتے تھے ۔حسب معمول گزشتہ روز جمعہ نماز جمعہ پڑھانے کے لئے فرخ آباد تشریف لے گئے تھے کہ وہاں سے واپسی میں اچانک طبیعت خراب ہونے لگی اور مقامی اسپتال میں عالج کے لئے منتقل کیا گیا لیکن جاں بر نہ ہو سکےاور رات میں قریب ۱۰؍بجے آپ کو ہارٹ اٹیک آیا اور داعی اجل کو لبیک کہا۔لاش فرخ آباد سے مبارکپور لائی گئی اور چار بجے سہ پہر کو شیعہ قبرستان مبارکپور میں تدفین کا اعلان کیا گیا ۔

مجمع علماء وواعظین پوروانچل کے جملہ ارکان اس سانحہ ٔ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حجۃ الاسلام مولانا شیخ انصار حسین ترابی کے انتقال پر ملال کو زبردست علمی و مذہبی اور قومی خسار ہ قرار دیا ہے۔اور مرحوم کی إگفرت و بلندی درجات کی دعا کے ساتھ جملہ لواحقین و متعلقین ،طلباء و علماء و مومنین و مراجع کرام بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

سوگوار

حجۃ الاسلام مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل ہندوستان

۱۹؍ فروری ۲۰۲۲ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .