۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
جناب سید منیر الحسن

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد رضا حسینی مدظلہ العالی (مقیم حال کینیڈا)کے والد بزرگوار ،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید تقی الحیدری طاب ثراۃ (سابق پرنسپل وثیقہ عربی کالج فیض آباد) کے خسر معظم جناب سید منیر الحسن ابن سید ابو الحسن (ساکن موضع پتار انجان شہید ضلع اعظم گڑھ )کا حدود ۱۰۲؍سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نہایت رنج و غم کے ساتھ یہ خبر وحشت اثر موصول ہوئی کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد رضا حسینی مدظلہ العالی (مقیم حال کینیڈا)کے والد بزرگوار ،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید تقی الحیدری طاب ثراۃ (سابق پرنسپل وثیقہ عربی کالج فیض آباد) کے خسر معظم جناب سید منیر الحسن ابن سید ابو الحسن (ساکن موضع پتار انجان شہید ضلع اعظم گڑھ )کا حدود ۱۰۲؍سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔

ماں باپ کے باب میں قرآن مجید اور احادیث معصو مین علیہم السلام میںنہایت واضح ہدایات موجود ہیں جن کی روشنی میں کہیں کہا گیا کہ باپ جنت کے دروازاں میں سے بہترین دروازہ ہے،کہیں کہا گیا باپ اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے،کسی نے کہا باپ شفقت و مروت کا سائبان ہوتا ہے،کسی نے کہا باپ شجر سایہ دار کے مانند ہوتا ہے،اور کسی شاعر نے کہا ہے:۔
مجھ کو چھاؤں میں رکھا او ر خود بھی وہ جلتا رہا
میں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں

بے شک سایہ پدری سے محرومی اولاد کے لئے بڑی مصیبت ہوتی ہے۔اور ایسا باپ جس کے بیٹے بلند پایہ عالم با عمل ،داماد معروف عالم دین اور خطیب اہل بیت ،بلکہ پورا گھرانا علمی و مذہبی اعتبار سے شہرت یافتہ ہو تو ایسے مرد مومن کے انتقال پر ملال پر نہ صرف ایک خانوادہ غمزدہ ہوتا ہے بلکہ پورے قوم و سماج پر رنج و افسوس کے گہرے بادل چھا جاتے ہیں۔اور مرنے والے کو شہید کا درجہ ملتا ہے۔من مات علیٰ حب آل محمد مات شھیدا۔

اس اعتبار سے جناب سید منیر الحسن ابن سید ابو الحسن مرحوم کی موت ایک بڑا قومی و مذہبی خسارہ ہے۔ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم ’’مجمع علماء وواعظین پوروانچل ‘‘ کی جانب سےمرحوم سید منیر الحسن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔اور بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہیں کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں بلند مقام عطا فرمائے اور حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد رضا حسینی مدظلہ العالی سمیت دیگراولادو اعزہ و اقارب و اہل خانوادہ کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔ فقط ۔والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

شریک غم

حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ
’’مجمع علماء وواعظین پوروانچل ‘‘
تاریخ: ۱۷؍نومبر ۲۰۲۲ء


تبصرہ ارسال

You are replying to: .