۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور

حوزہ/ نمائندۂ ولی فقیہ ہندوستان نے کہا کہ اسلام میں خوف و خشیت ِ الٰہی اورخشوع  و خضوع ِ پروردگار کی اسی لئے بے حد تاکید اور اہمیت بیان کی گئی ہے کہ مسلمانوں کے دلوں میں دوسرے انسانوں کے لئےنرمی اور ہمدردی کا جذبہ جا گزیں رہے۔اور اتحاد بین المسلمین تو ہمارے دین کا اہم ترین جزء ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اعظم گڑھ/ قساوت قلبی و سنگدلی اور مذہب سے دوری انسان کو ظالم اور دہشت گرد بنا دیتی ہے۔اسلام میں خوف و خشیت ِ الٰہی اورخشوع و خضوع ِ پروردگار کی اسی لئے بے حد تاکید اور اہمیت بیان کی گئی ہے کہ مسلمانوں کے دلوں میں دوسرے انسانوں کے لئےنرمی اور ہمدردی کا جذبہ جا گزیں رہے۔اور اتحاد بین المسلمین تو ہمارے دین کا اہم ترین جزء ہے۔

ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام و المسلمین آقای مہدی مہدوی پور نمائندۂ رہبر معظم آیۃ اللہ خامنہ ای ہندوستان نے آج جامعہ حضرت زینب ؑ اعظم گڑھ میں مبلغات و معلمات کی عظیم الشان کانفرنس بعنون ’’منارہ ٔ ہدایت‘‘ میں خطاب کے دوران فرمایا۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مہدوی پور نے مزید کہا کہ تبلیغ کے سلسلہ میں چھ امور ضروری ہیں ایک علم و دانش کی افزائش،دوسرے مہارت و تجربہ،تیسرے شرح صدر و صبر یعنی کشادہ دلی و بردباری،چوتھے اخلاص یعنی نیک نیتی ،پانچویں حسن اخلاق،چھٹے پائیداری اور استقامت۔

کانفرنس میں اعظم گڑھ،مئو،فیض آباد،امبیڈکر نگر،بنارس،جونپور، الہ آباد سمیت سات اضلاع کی مبلغات و معلمات و طالبات دینیہ شریک ہوئیں۔ بوقت۱۰؍بجے دن تا ۴؍بجے دو نششتوں میں پروگرام نہایت کامیابی کے ساتھ انجام پذیر ہوا۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مہدوی پور کے ہمراہ دہلی سے حجۃ الاسلام مولانا عادل منظور و حجۃ الاسلام مولانا تقی نقوی تشریف لائے تھے ۔اور اس موقع پر حجۃ الاسلام مولانا سلطان حسین،حجۃ الاسلام مولانا غلام باقر ،حجۃ الاسلام مولانا عارف عباس،حجۃ الاسلام مولانا محمد مہدی اور دیگر اساتذہ جامعہ امام مہدی بطور خاص موجود رہے۔پروگرام کی تمام تر انتظامی ذمہ داری مولانا عادل منظور نے بحسن و خوبی انجام دی۔

قساوت قلبی و سنگدلی اور مذہب سے دوری انسان کو ظالم اور دہشت گرد بنا دیتی ہے، حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور

قساوت قلبی و سنگدلی اور مذہب سے دوری انسان کو ظالم اور دہشت گرد بنا دیتی ہے، حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .