۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
حجۃ الاسلام مولانا فضل ممتاز جونپوری

حوزہ/ لمحہ فکریہ ہے کہ ہم خائنوں ،بے ایمانوں ،جاہلوں ،ظالموں ،بدکرداروں کی حکومت میں زندگی گزار سکتے ہیں مگر ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں ایسا کیوں ہے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پورہ معروف ضلع مئو(اتر پردیش)ہندوستان/ اسلام مکمل ضابطہ حیات پیش کرتا ہے۔مرنے کے بعد انسانوں سے سوال کیا جائے گا کہ زندگی کس حال میں گزاری، خاص کر جوانی کے متعلق باز پرس کی جائے گی۔لمحہ فکریہ ہے کہ ہم خائنوں ،بے ایمانوں ،جاہلوں ،ظالموں ،بدکرداروں کی حکومت میں زندگی گزار سکتے ہیں مگر ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں ؟

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام مولانا فضل ممتاز خان جونپوری نے ۲۷؍نومبر بروز اتوار بوقت۱۱؍بجے دن مدرسہ امامیہ محلّہ پرانا پورہ،پورہ معروف ضلع مئو میں مرحوم ظہور مہدی ابن غلام ہارون مرحوم کی مجلس چہلم کو خطاب کے دوران کیا۔

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

حجۃ الاسلام مولانا اشفاق حسین پرنسپل حوزہ علمیہ جامعہ بقیۃ اللہ جلالپور نے کہا کہ شریعت پر عمل کرو اور علماء کی اتباع کرو،شہوت پر عمل کرنے سے پرہیز کرو اور جہلاء کی اتباع نہ کرو۔

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ نے کہا کہ مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے بھی مجالس حسین ؑ کا انعقاد بہترین عمل ہے کیونکہ مجلسوں میں حقوق اللہ اور حقوق العباد تمام حقوق کی ادائیگی کا اہتمام اور اعلان ہوتا ہے۔

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

مجلس کا آغاز مولانا محمد رضی مہدوی نے تلاوت کلام پاک سے کیا اس کے بعد ظفر مہدی گھوسوی و ہمنوا ساتھیوں نے سوز خوانی کی ،اور ڈاکٹر اطہر اعجاز قائمی،کلیم معروفی و مولانا حسن عباس شہیدی املوی نے پیش خوانی کی۔

ولی فقیہ کی حکومت میں پس و پیش اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کیوں، لمحہ فکریہ

اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور مرحوم کی مغفرت و بلندی درجات کی دعا کے ساتھ غمزدہ خانوادہ بالخصوص مرحوم کے فرزند حجۃ الاسلام مولانا محمد ظفر معروفی قمی استاد حوزہ علمیہ جامعہ بقیۃ اللہ جلالپور کو تعزیت و تسلیت پیش کی۔اس موقع پر مولانا ارشاد حسین،مولانا کاظم حسین مظہری،مولانا مظفر نقی،مولانا محمد مہدی،مولانا رضوان ،مولانا محمد رضی،مولانا عقیل،مولانا شہنشاہ حسین،مولانا رمضان علی،مولانا کوثر علی،مولانا اظہر سمیت کثیر تعداد میں علما اور مومنین نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .