حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انجمن حیدری رامپور کی جانب سے حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر ایک جشن حیدر کرار کے نام سے محفل سعید و مسرت کا انعقاد کیا گیا یہ جشن حیدر کرّار امام باڑہ قلعہ معلیٰ میں گزشتہ کئی سالوں سے منعقد کیا جارہا ہے جس میں مقامی و بیرونی شعراء کرا م اپنا اپنا منظوم نذرانہ عقیدت بارگاہ حضرت امیر المومنین ع میں پیش فرماتے ہیں اس محفل مسرت کے موقع پر اہل تشیع علماء حضرات کے علاوہ اہل تسنن علماء بھی مسند نشین ہوتے ہیں.
اس محفل سعید کی نظامت صمد علیگڑھ نے انجام دی محفل مسرت کا آغاز تلاوت حدیث کساء سے عرفان حیدر رضوی نے کیا اور صدارت ممبر آف آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ لکھنؤ و امام الجماعت مسجد شیعہ امام باڑہ قلعہ مولانا سید محمد زمان باقری نے کی اپنے صدارتی خطاب میں مولانا نے بیان فرمایا حضرت علی علیہ السلام کی ولادت با سعادت رہتی دنیا تک معجزہ ہے اور اسکی نشانی آج تک کعبۃ اللہ کی دیوار مبارک میں شگافتہ کی شکل و صورت میں باقی ہے جو ہزاروں معماروں کی تعمیر سے بھی ختم نہیں ہوئی ہے یہ وہ واحد ویکتا معجزہ ہے جو ١٣'رجب المرجب تیس عام الفیل کو واقع ہوا،مادر امیرالمومنین علیہ السلام کعبہ کی جانب بڑھیں اور اس کی دیوار میں شگاف پیدا ہوا آپ بیخوف وخطر اسکے اندر داخل ہوئیں آپ کی ولادت باسعادت عین کعبہ میں واقع ہوئی یہ شرف جیسا کہ اہل سنت کی معتبر کتب میں علماء اہل سنت نے تحریر فرمایا ہے کہ علی ابن ابی طالب کے علاوہ اس سے پہلے نہ آپ کے بعد آج تک کوئی خانہ کعبہ میں پیدا نہیں ہوا ہے جیسا کہ ابن مغازلی شافعی زبیدہ بنت عجلان سے نقل کرتے ہیں جس وقت فاطمہ بنت اسد پر وضع حمل کے آثار ظاہر ہوئے اور درد نے شدت اختیار کی تو جناب ابو طالب علیہ السلام بہت زیادہ پریشان ہوگئے اسی اثناء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہاں پہنچ گئے اور پوچھا چچا جان آپ پریشان کیوں ہیں جناب ابو طالب علیہ السلام نے جناب فاطمہ بنت اسد ع کی صورتحال بیان کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ بنت اسد ع کے پاس تشریف لے گئے اور آپ جناب ابوطالب کا ہاتھ پکڑ کر خانہ کعبہ کی طرف روانہ ہوگئے فاطمہ بنت اسد ع بھی ساتھ ساتھ تھیں وہاں پہنچ کر آپ نے فاطمہ بنت اسد ع کو خانۂ کعبہ کے اندر بھیج کر فرمایا اجلسی علیٰ اسم اللہ" اللہ کا نام لے کر آپ اسی جگہ پر بیٹھ جائیے" بس کچھ دیر کے بعد ایک بہت ہی خوبصورت و پاکیزہ بچہ پیدا ہوا اتنا خوبصورت بچہ ہم نے کبھی نہیں دیکھا تھا جناب ابو طالب علیہ السلام نے اس بچے کا نام علی رکھا حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بچے کو ایک سفید کپڑے میں لپیٹ کر فاطمہ بنت اسد کے ہمراہ انکے گھر تشریف لے گئے ' (مناقب ابن مغازلی صفحہ ٦ جلد ٣ الفصول المہمہ ص٣٠ )
شاہ ولی اللہ احمد بن عبد الرحیم معروف بہ محدث دہلوی نقل کرتے ہیں بغیر کسی شک و شبہ کے یہ روایت متواتر ہے کہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام شب جمعہ ١٣ رجب تیس عام الفیل ٢٣ سال قبل از ھجرت مکہ معظمہ میں خانۂ کعبہ کےاندر فاطمہ بنت اسد ع کے بطن مبارک سے پیدا ہوئے ان سے پہلے اور ان کے بعد کوئی بھی شخص خانۂ کعبہ کے اندر پیدا نہیں ہوا حضرت علی علیہ السلام کی جلالت و بزرگی اور کرامت کی وجہ سے خداوندعالم نے اس فضیلت کو ان کے لیے مخصوص کیا ہے( ازالہ الخلفاء جلد ٢ صفحہ ٢٥١)
عبدالحمید خان دہلوی لکھتے ہیں اکثر مورخین کا اتفاق و اعتقاد ہے کہ حضرت علی علیہ السلام مکہ معظمہ خانۂ کعبہ کے اندر جمعہ کے دن ١٣ رجب تیس عام الفیل کو پیدا ہوئے ان سے پہلے اور انکے بعد کوئی بیت اللہ میں پیدا نہیں ہوا ( سیرہ خلفاء جلد ٨ صفحہ ٢)
محفل سعید میں شعراء نے اپنا کلام کچھ اس انداز سے پیش کیا
بھائیوں سے عداوت نہ کرنا ورنہ غازی سے الفت نہ کرنا
عشق عباس دل میں بسالو ورنہ لینے کے دینے پڑیں گے
التجاء قوم سے یہ ہے عنبر آپسی رنجشوں کو بھلا کر
اے عزادارو کچھ دل کو سنبھالو ورنہ لینے کے دینے پڑیں گے ۔
عنبر ترابی
وجود زندگانی میں کرشمہ ہو تو ایسا ہو
کہ مولا مجھ سے کہدیں میرا شیعہ ہو تو ایسا ہو
سنی تقریر زینب کی تو روح مرتضیٰ بولی
قسم نہج البلاغہ کی کہ خطبہ ہو تو ایسا ہو۔
اعظم سلطانپوری
خاموش ہے تو دین کی پہچان علی ہیں
گر بولے تو لگتا ہے کہ قرآن علی ہیں
یہ امت سرکار مٹی ہے نہ مٹیگی
اس آخری امت کے نگہبان علی ہیں
خیبر کا قلعہ چیخ کے دیتا ہے گواہی
کچھ شک نہیں کہ قوت یزدان علی ہیں۔
اطہر جمالی
اسکے علاوہ اختر لکھنوی۔عرفی سرسوی۔محبوب انصاری۔مناظر سیوان۔اور اشفاق رامپوری نے مولا علی علیہ السلام کی یوم ولادت باسعادت پر اچھے اچھے کلام پیش کیے
محفل سعید میں مسند نشین علماء
حجت الاسلام مولانا سید محمد حیدر باقری نجفی۔اسلامک اسکالر بکنالہ سادات
حجت الاسلام مولانا سید محسن رضا واسطی۔منیجر عباس اسمارک میموریل انٹر کالج۔پھندیڑی۔۔
حجت الاسلام مولانا سید معصوم علی زیدی۔امام الجمعہ کربلا دکچھن پوری دہلی۔
مولانا شاہ خالد خاں قادری۔صدر تصوف آرگنائزیشن و امام خطیب مسجد حضرت شاہ درگاہی رامپور
محفل سعید میں کثیر تعداد میں مؤمنین نے شرکت کی جناب مہدی عباس۔جناب منصور حسین۔جناب راشد مرزا۔جناب محسن رضوی۔جناب سلیم زیدی خاں قادری صدر تصوف آرگنائزیشن و امام خطیب مسجد حضرت شاہ درگاہی رامپور وغیرہ موجود رہے۔
محفل کے آخر میں صدرِ محفل ممبر آف آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ لکھنؤ وامام الجماعت مسجد شیعہ قلعہ امام باڑہ مولانا سید محمد زمان باقری نے انجمن حیدری رامپور کی جانب سے شرکت کنندگان کا شکریہ ادا کرکے ملک وقوم کی سلامتی کے لئے دعاء کی۔