۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
برزیل

حوزہ/ حجت الاسلام احمد قادری نے ایک نوٹ میں اپنے دورہ برازیل کی یادوں اور اس ملک کے عوام کے امام خمینیؒ اور رہبر کی تصویر پر ردعمل کو بیان کیا۔اس نے اپنے برازیلی لہجے میں کہا: آیت اللہ؟ میں نے کہا ہاں، میں نے پوچھا: کیا آپ انھیں جانتے ہیں؟ اس نے کہا ہاں وہ رہبر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کے مطابق، حجت الاسلام احمد قادری نے اپنے دورۂ برازیل کی یادداشت اور اس ملک کے عوام کے امام خمینیؒ اور رہبر کی تصویر پر رد عمل لکھا ہے۔

نوٹ کا متن حسب ذیل ہے:

یہ ہمیشہ میرے لیے تشویش کا باعث تھا۔ ایران کے اندر کی طرح قومی جذبہ اور انقلابی جذبہ جو میں نے نوعمری میں برقرار رکھا تھا اس نے مجھے کچھ شعبوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس کمپلیکس میں، جو مکمل طور پر برازیلیوں کے ہاتھ میں تھا، ہمارا دفتر "ایران کا کمرہ" کے طور پر تھا، یہ وہ جگہ تھی جہاں برازیلین آتے اور جاتے تھے۔
باوجود اس کے کہ مجھ سے پہلے یہ کمرہ میرے ایرانی ہم وطنوں کی ہی خدمت میں تھا لیکن خوشبختی سے قرعہ اندازی میرے نام نکلی اور میں اس سفر کے لیے منتخب ہوا۔
بدقسمتی سے ایران کے دفتر میں ایرانی ہونے کا کوئی نام یا پتہ نہیں تھا، نہ کوئی نشان، نہ کوئی جھنڈا، نہ امام اور قیادت کی کوئی تصویر تھی۔ میں نے کہا ایک بینر تیار کیا جائے جس پر لکھا ہو "sala do Irã" یعنی "دفتر ایران"۔
جب یہ تیار ہو گیا تو میں نے اسے دفتر کی بیرونی دیوار پر لگا دیا۔ یہ بہت دلکش اور مقبول تھا۔ بہت سے لوگوں نے اب جاکر محسوس کیا کہ ایرانی جھنڈا کیسا لگتا ہے!
اگلا مرحلہ امام خمینیؒ اور سپریم لیڈر کی تصویر تیار کرنا تھا۔
میں نے انٹرنیٹ پر تیزی سے انقلاب کے محبوب رہنما کی تصویر تلاش کی جو اعلیٰ معیار کی تھی اور ان کے ساتھ امام خمینیؒ کی تصویر، پھول اور ایران کا پرچم۔
میں نے ایک بہت خوبصورت تصویر ڈاؤن لوڈ کی اور اسے فلیش میں منتقل کر دیا۔ اس کے بعد میں نے شہر کا چکر لگایا اور ایک اسٹیشنری کی دکان دیکھی۔ دور سے میں نے دکان کا نشان دیکھا جس پر لکھا تھا "Papelaria" "پیپلیریا"
اسٹور میں داخل ہوا۔ نیک طبیعت والے شخص نے میرا استقبال کیا۔ درود و سلام کے بعد میں نے کہا مجھے کلر پرنٹ چاہیے، میں نے فلیش دے کر حضرت آغا کی تصویر کی فائل کھولی تو اس نے اپنے برازیلی لہجے میں کہا: آیت اللہ؟
میں نے کہا ہاں، میں نے پوچھا: کیا آپ انھیں جانتے ہیں؟ اس نے کہا ہاں وہ رہبر ہیں۔
میرے لیے یہ بات بہت دلچسپ تھی کہ ایران سے ہزاروں کلومیٹر دور، برازیل کے ایک چھوٹے سے شہر Guarantã Do Norte میں،ایک برازیلی عیسائی نے رہبر انقلاب کی تصویر کو پہچانا۔
میں نے اس سے پرنٹ لیا اور اس کے لیے ایک فریم کا انتخاب کیا، اسے خریدا اور اسٹور سے نکل گیا۔
اس کے بعد سے ایران چیمبر کے نام کی تختی کے علاوہ امام خمینیؒ اور سپریم لیڈر کی خوبصورت تصویر کے ساتھ فوٹو فریم نے اس ماحول کو حقیقی معنوں میں ایرانی بنا دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .