۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
پاپ فرانسیس

حوزه/ پوپ فرانسس نے یوکرائن کی حالیہ صورتحال اور مغربی ممالک، نیٹو اور روس کے درمیان کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی سیاسی رہنماؤں سے یوکرائن میں امن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیائے مسیحیت کے رہنما پوپ فرانسس نے یوکرائن کی مشرقی سرحدوں پر روسی افواج کی موجودگی اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر عالمی سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین میں امن قائم کرنے کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کریں۔

انہوں نے حواری محل کی کھڑکی سے روزانہ کی دعا کے بعد کہا کہ یوکرائن سے متعلق شائع ہونے والی خبریں بہت تشویشناک ہیں۔ میں حضرت مریم سلام اللہ علیہا کی شفاعت اور قیامِ امن کے لئے سیاسی رہنماؤں کی کوششوں پر بھروسہ کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ روس یوکرائن پر حملہ کرنے کے حوالے سے شائع خبروں کی سختی سے تردید کر رہا ہے، جبکہ وہ یوکرائن کے ساتھ مشترکہ سرحد پر اپنی افواج میں اضافہ کر رہا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پوپ فرانسس کا اس بحران کے خاتمے کے لئے یہ پہلا مؤقف نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے 9 فروری کو گفتگو کرتے ہوئے جنگی جنون کی روک تھام کی حمایت کی تھی۔

دنیائے مسیحیت کے رہنما پوپ فرانسس نے اسے قبل 23 جنوری کو بھی کشیدگی میں اضافے کی مذمت کی تھی اور یورپی براعظم کی سلامتی کے لئے ممکنہ نتائج پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ مجھے کشیدگی میں اضافے پر تشویش ہے، مزید کہا کہ اس تناؤ سے یوکرائن کی امن و امان خطرے میں پڑ سکتی ہے اور وسیع تر اثرات کے ساتھ یورپی براعظم کی سلامتی کو سوالیہ نشان بنا دے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن، جو جان ایف کینیڈی کے بعد دوسرے کیتھولک صدر ہیں، نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں بتایا ہے کہ میں ان معاملات میں سیاسی مداخلت کے لئے تیار ہوں، لیکن امریکہ چند وجوہات کی بنا پر روسی یوکرائن پر حملے کی صورت میں تیار ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .