حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان اور کنوینئر نصاب کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر سے ملاقات کی ہے اور یکساں قومی نصاب کے متنازعہ نکات کی اصلاح اور نظر ثانی پر مشاورت کی گئی۔
مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ متنازعہ نصاب کی اصلاح کی فوری ضرورت ہے اس سلسلے میں ملتِ جعفریہ کے علماء و اکابرین سب متّفق ہیں اور یہ پوری ملت کا متفقہ مطالبہ ہے کہ متنازعہ نصاب قبول نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے نصاب کے قابل اعتراض نکات کے حوالے سے وائٹ پیپر شایع کیا ہے جبکہ ہم جلد ہی اس موضوع پر شیعہ قومی کانفرنس بلا رہے ہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے رکن علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ متنازعہ نصاب کے قابل اعتراض نکات کی نشاندہی کرتے ہوئے ہم نے مجوزہ تبدیلی کا ڈرافٹ تیار کرکے متعلقہ شخصیات اور حکومتی اداروں کو دیا ہے۔ امت مسلمہ کے درمیان صدیوں سے رائج مسنون درود شریف کو کیوں تبدیل کیا گیا؟ یہ بہت اہم سوال ہے۔
انہوں نے حکام بالا کی اس بات کی طرف توجہ مبذول کیا کہ قومی اسمبلی کی ایک متنازعہ قرارداد کے ذریعے احکام دین کو بدلا جاسکتا ہے؟
ملاقات کے آخر میں، علامہ مقصود علی ڈومکی نے ڈاکٹر محمد حسین اکبر کو شہدائے اسلام کی سوانح حیات پر مبنی کتب کا سیٹ تحفے میں پیش کر دیا۔