۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ نصاب کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ یکساں قومی نصاب متنازعہ ہے اس میں مکتب تشیع کے عقائد اور دینی تعلیمات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ امام حسین کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غضنفر مہدی ممتاز عالم دین وفاق المدارس الشیعہ کے رہنما علامہ شیخ شفا نجفی سے ملاقات کی اور انہیں 12 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی ملک گیر قومی شیعہ کانفرنس کی دعوت دی۔ ملاقات میں نصاب کمیٹی کے اراکین مرکزی سیکریٹری تعلیم برادر نثار علی فیضی برادر سید ابن حسن شاہ بخاری اور برادر عارف الجانی اور علامہ ضیغم عباس چوہدری شریک تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نصاب کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ یکساں قومی نصاب متنازعہ ہے اس میں مکتب تشیع کے عقائد اور دینی تعلیمات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

ہم مجوزہ یکساں قومی نصاب کے متنازع نکات کو حذف کرتے ہوئے نصاب اور کتاب دونوں کی نظر ثانی کے ذریعے مکمل اصلاح کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ یہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے لیے یکساں طور پر قابل قبول ہو۔

ہم سمجھتے ہیں کہ 1975 کا نصاب تعلیم موزوں ہے اس نصاب میں مختلف اسلامی مکاتب فکر کی تعلیمات کو مناسب طور پر شامل کیا گیا تھا لہذا نیا قومی نصاب 1975 کی طرز پر ترتیب دیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .