حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے کنونیر نصاب کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی اور مرکزی سیکریٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین نے ممتاز عالم دین علامہ سید افتخار حسین نقوی سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے اور یکساں قومی نصاب کے متنازعہ نکات کی اصلاح اور نظر ثاني پر مشاورت کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کہا کہ موجودہ نصاب قومی وحدت اور پیغام پاکستان کے قومی بیانیے سے متصادم ہے۔ متنازعہ نصاب تعلیمی اداروں میں مسلکی تعصبات کا سبب بنے گا، لہذا حکومت اور وزارت تعلیم کو چاہیے کہ اس پر فوری نظر ثانی کرے۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان اور قومی نصاب کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ نصاب متنازعہ ہے جو مسلکی چھاپ کے سبب وطن عزیز پاکستان میں قومی وحدت کے لئے نقصاندہ ہوگا۔ متنازعہ نصاب فوری نظر ثانی کا متقاضی ہے۔ نصاب کی تدوین میں قرآن و سنت کے مسلمات اور مشترکات کو نظرانداز کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ملک اقرار حسین نے کہا کہ حکومت وزارت تعلیم اور یکساں نصاب کمیٹی کو کروڑوں شہریوں کے خدشات اور تشویش کو سنجيدگی سے سننا ہوگا۔
اس موقع پر علامہ سید افتخار حسین نقوی نے اپنی تالیف کردہ قانون میراث کتاب النکاح اور مسلم عائلی قوانین علامہ مقصود علی ڈومکی کو ہدیہ کیں۔