حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/
اسلام تو تمام بنی نوع انسان میں آپسی اتحاد و یکجہتی اور ہمدردری و دوستی کا زبردست حامی و داعی ہے پھر بھلا اپنے ہی کلمہ پڑھنے والوں کے بیچ نفرت و عداوت اور انتشار و خلفشار کیسے گوارا کر سکتا ہے۔دنیائے اسلام تمام تر قدرتی ذخیروں اور نعمتوں سے مالامال ہے ،نہ دولت کی کمی ،نہ طاقت کی کمی،نہ شہرت کی کمی، مسلم ممالک کے پاس اللہ کا دیا سب کچھ ہے صرف آپسی اتحاد و اتفاق کی کمی ہے۔
اللہ کا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ دنیا کے دو بڑے طاقتور مسلم ملک ایران اور سعودی عرب نے اپنے برسوں پرانے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر آپس میں دوستی کا معاہدہ کرلیا ہے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے عالم اسلام میں ہر سمت خوشی و شادمانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ان شاء اللہ اس سے مسلمانان عالم میں اچھا پیغام جائے گا اور مختلف مسلکی اختلاف کی چکّی میں پسنے والے برادران اسلام کی صفوں میں وحدت و اخوت و یگانگت کی فضا قائم ہوگی،تمام مسلم ممالک مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامیں گے ۔امید قوی ہے کہ ایران و سعودی عرب کی دوستی سے آسمان سیاست کے مشرق و مغر ب مین نئے آفتاب و ماہتاب طالع ہوں گے ۔ دنیا کے نظام حکمرانی میں نوروز کا نور پھیلے گا ۔
ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل ہندوستان نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کیا ہے۔مولانا نے مزید کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال کا شعر ہے:
تہران ہو گر عالم مشرق کا جنیوا
شاید کرۂ ا رض کی تقدیر بدل جائے
علامہ کا یہ خواب ابھی شرمندہ تعبیر ہو یا نہ ہو مگر عالمی سیاست کا نقشہ ضرور بدل جائے گا جس کے آثار صاف نظر آنے لگے ہیں۔
ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماءوواعظین پوروانچل کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے سربراہان حکومت اور عوام کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں اور رب العالمین سے دعا کرتے ہیں کہ دونوں مسلم ملکوں سمیت دیگر جملہ مسلم ممالک میں دوستی،ہمدردی،خیر سگالی کا جذبہ پیدا ہو تاکہ اسلام و انسانیت کی ترقی و بھلائی کے لئے عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ کام انجام پا سکیں۔
فقط، والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
خیر اندیش
حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ
ترجمان مجمع علماءوواعظین پوروانچل
املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان