ہفتہ 13 ستمبر 2025 - 22:41
امام جمعہ بغداد: "نیا میڈل ایسٹ" مغربی اور صہیونی منصوبے کا حصہ ہے

حوزہ/ امام جمعہ بغداد، آیت اللہ سید یاسین موسوی نے اپنے خطبۂ جمعہ میں کہا کہ آج مشرقِ وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچانک یا الگ الگ واقعات نہیں ہیں بلکہ ایک منظم مغربی اور صہیونی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد "نیا میڈل ایسٹ" بنانا اور بالآخر "کریٹر اسرائیل" قائم کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ بغداد، آیت اللہ سید یاسین موسوی نے اپنے خطبۂ جمعہ میں کہا کہ آج مشرقِ وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچانک یا الگ الگ واقعات نہیں ہیں بلکہ ایک منظم مغربی اور صہیونی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد "نیا میڈل ایسٹ" بنانا اور بالآخر "کریٹر اسرائیل" قائم کرنا ہے۔

انہوں نے بعض عراقی سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ نہ صرف حقائق سے غافل ہیں بلکہ ایسے مشکوک ذرائع کے زیرِ اثر ہیں جو امریکی، برطانوی اور صہیونی خفیہ اداروں سے جڑے ہوئے ہیں۔

آیت اللہ موسوی نے عراقی عوام، خاص طور پر نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں شرکت کوئی ذاتی معاملہ نہیں بلکہ حق اور باطل کے درمیان ایک فیصلہ کن معرکہ ہے۔ ووٹ دینا دینی اور قومی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالات کو صرف شخصیات یا ناموں کے ساتھ نہ جوڑا جائے کیونکہ افراد بدل جاتے ہیں، لیکن امریکہ اور اسرائیل کی پالیسی ہمیشہ ایک ہی رہتی ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ سازشوں کے ذریعے پورے خطے کے سیاسی ڈھانچے کو نئے سرے سے ترتیب دیا جائے۔

امام جمعہ بغداد نے اپنی تقریر میں دو اہم واقعات کا ذکر کیا: پہلا واقعہ: لبنان میں ایک تقریب جس میں سمیر جعجع نے شیعہ عوام سے کہا کہ "مزاحمت چھوڑ کر باقی قوموں کی طرح زندگی گزاریں۔" آیت اللہ موسوی نے اس بیان کو سختی سے مسترد کیا اور کہا کہ ایک شخص جس کا ماضی جرائم اور خونریزی سے بھرا ہے، اسے شیعوں کو نصیحت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ شیعہ متحد اور مسلح ہیں اور ان کا اتحاد صہیونی خطرات کے خلاف ایک مضبوط ڈھال ہے۔

دوسرا واقعہ: قطر میں حماس کے اعلیٰ مذاکراتی وفد پر ناکام حملہ۔ آیت اللہ موسوی نے کہا کہ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو خطے میں طاقت کا توازن بری طرح بدل جاتا۔ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ اور اس کے عرب اتحادی ایک دوسرے پر بھی بھروسہ نہیں کرتے۔

انہوں نے عراقی اُمیدواروں سے کہا کہ ملک کی آزادی کو اپنی سب سے بڑی ترجیح بنائیں، ایک مضبوط اور قومی فوج بنائیں اور تعمیر و ترقی کے لیے عملی منصوبے تیار کریں۔

آخر میں آیت اللہ موسوی نے عوام سے ہوشیار اور متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ لڑائی دراصل "شیعانِ علیؑ اور دشمنانِ علیؑ" کے درمیان ہے، اس لیے امتِ مسلمہ کو چاہیے کہ مغربی اور صہیونی سازشوں کے مقابل ڈٹ کر کھڑی ہو۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha