حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے عراقی، سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ خطہ، اسلامی سیاسی داخلی جنگوں سے نجات حاصل کرے گا۔
خطے میں سیاسی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اللہ کے فضل و کرم سے آج قتل و غارتگری کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، مزید کہا کہ آج خطے میں سیاسی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں جو کہ اسلام اور خطے کے مفاد میں ہیں اور خطے میں استکبار جہاں کی ناکامی کا سبب ہیں۔
امام خمینی(رح)کے قدس کیلئے اٹھائے گئے اقدامات،اسلام کی سربلندی کیلئے ہیں
امام جمعہ نجف اشرف نے عالمی یوم قدس کے بارے میں کہا کہ امام خمینی(رح) کے عالمی یوم قدس کے لئے اٹھائے گئے اقدامات صرف ایک ایرانی یا شیعہ اقدام نہیں تھا، بلکہ آپ اس کے ذریعے اسلام کو زندہ کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام عالم کا مسئلہ فلسطین کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ان حکومتوں کو فلسطین سے مسئلہ ہے اور اقوام عالم کو نظر انداز کرنے اور گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ظاہری اور پوشیدہ طور پر صہیونیوں کے ساتھ تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں۔
مسئلہ فلسطین،عالم اسلام کا مسئلہ ہے
حجۃ الاسلام و المسلمین قبانچی نے مزید بتایا کہ کچھ خلیجی ممالک کے اسرائیل کے ساتھ سرکاری طور پر تعلقات قائم کرنا،اسلامی بیداری پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا،کیونکہ درحقیقت اسرائیلی حکومت اندرونی اختلافات سے دوچار ہے۔
حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف قدس میں نماز پڑھیں گے
خطیب نجف اشرف نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین صرف ایک جغرافیائی اور قومی مسئلہ نہیں ہے ، بلکہ عالم اسلام کے مستقبل کا مسئلہ ہے،کہا کہ خطے کے مستقبل کا اندازہ اس طرح سے لگایا جاسکتا ہے کہ صہیونی منصوبے مردہ حالت میں وجود میں آیا ہے اور اسرائیل جلد ہی تباہ ہو جائے گااور حضرت امام زمان علیہ السلام قدس میں نماز پڑھیں گے اور ان کے پیچھے حضرت مسیح علیہ السلام اقتداء کریں گے اور تمام موجودہ علامات اس خبر کی تصدیق کر رہی ہیں۔
انہوں نے رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بارگاہِ خداوندی میں تکامل کے اعلیٰ درجے تک پہنچنے کیلئے عفو در گزر کی درخواست کی۔
امام جمعہ نجف اشرف نے نجف اشرف میں حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجالس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجالس عراقی عوام کی اہل بیت علیہم السلام سے عشق و عقیدت اور خلوص کی علامت،معجزہ الہی اور کرامت اہل بیت علیہم السلام کا مظہر ہیں،کیونکہ تین لاکھ افراد نے اس کورونائی صورتحال میں ان مجلسوں میں حصہ لیا اور کسی کے بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔