حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی جانب سے جاری شدہ مذمتی بیان کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے۔
بسمالله الرحمن الرحیم
تمام برائیوں کی جڑ امریکہ ہے لہذا ہر حادثہ پر مردہ باد امریکہ کا نعرہ بلند کرنا چاہیے۔امام خمینی(رح)
حالیہ دنوں ہم ایسے واقعات کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو کسی بھی آزاد پسند انسان کے دل میں درد پیدا کرتے ہیں۔کابل کے مغرب میں، شیعہ لڑکیوں کے اسکول کو دھماکے سے اڑایا جاتا ہے اورماں باپ کو اپنے معصوم بچوں کے جنازوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور دوسری طرف، مسجد اقصی کے ارد گرد اہل سنت روزہ دار مسلمانوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خاندانوں کو غمزدہ کیا جاتا ہے۔
اگر ہم کربلا میں ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کرنے والے حادثے کی طرف نگاہ کریں، تو ہمیں ایک اسٹریٹجک نقطہ نظر حاصل ہوگا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ان کے مزدور آلہ کار مزاحمت و مقاومت کے استحکام اور استقامت کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں اور ان تمام واقعات کو ترتیب دینے کی وجہ یہ ہے تاکہ امریکہ اور صہیونیزم کی تباہی کے دہانے پر کھڑی طاقتوں سے لوگوں کی توجہ کو ہٹا دیا جائے اور امن و امان کے بہانے افغانستان کو چھوڑنے سے گریز کرتے ہوئےخود کو سیکورٹی ایجنٹ کے طور پر متعارف کرایا جائے۔دریں اثنا، دنیا کے مسلمانوں اور آزاد پسندوں نے، یوم قدس کے موقع پر، بچوں کے قاتل صہیونیوں کے خلاف غم و غصے اور نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی پرچم کے ساتھ امریکی پرچم کو نذر آتش کیا اور امریکہ کو خطے اور عالمی سطح پر بدامنی پھیلانے والے اصلی عامل کے طور پر متعارف کرایا۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم،ان حالیہ دہشتگردی کے جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہداء کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے، تمام گروہوں،جماعتوں،علماء،دانشوروں اور محورمزاحمت و مقاومت کےجوانوں سے پہلے سے زیادہ استقامت،دفاعی سسٹم کو شعور و آگہی اور استقلال طلبی کے ساتھ مزید آگے بڑھاتے ہوئے امت مسلمہ کیلئے امید سے بھرا روشن مستقبل رقم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
سید ہاشم حسینی بوشہری
سربراہ جامعہ مدرسین حوزه علمیہ قم