۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آیت‌الله سیستانی

حوزہ/ مرجع اعلی آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے کابل میں ہونے والے حملہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک اور عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ ان مشکل حالات میں افغانستان کی بے بس قوم کو تنہا نہ چھوڑیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرجع عالی قدر آیت اللہ سید علی  سیستانی نے کابل میں سید الشہداء اسکول پر دہشت گردوں کے حملے ، جس کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ طلباء شہید ہوگئے ،کے بعد ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کابل میں لڑکیوں کے اسکول سید الشہدا  پرحملے اور اس خوفناک جرم کے نتیجہ میں  درجنوں افراد کی شہادت نیز بہت سے دوسروں  کے زخمی ہونے سے ہر آزاد اور باضمیر انسان کے دل کو تکلیف پہنچی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ افغانستان کے بے گھر شہری کئی  برسوں سے انتہا پسند  اور بے رحم گروہوں کے بے دردی سے حملوں کا شکار ہیں لیکن یہ جرم بہت ہی تکلیف دہ ہے۔

ہم افغانستان کے معزز اور مظلوم عوام خصوصا سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت پیش کرتے ہیں  اور اللہ تعالٰی سے ان کے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں، افغانستان کی موجودہ مشکل صورتحال میں اور اس ملک کے تمام نسلی گروہوں اور قومیتوں کے مابین شدت پسندی اور انتہا پسند گروہوں کو زیادہ سے زیادہ طاقت حاصل کرنے کے امکان پر غور ، حکومت اور قومی و مذہبی رہنماؤں کی ضرورت ہےنیز بزرگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ افغان معاشرے کو عام شہریوں خصوصا نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو دہشت گرد گروہوں کے ظلم و ستم سے بچانے کے طریقوں کے بارے میں سوچنا چاہئے اور مناسب اقدامات کرنا چاہئے۔

مسلم ممالک اور عالمی برادری کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ ان مشکل حالات میں افغانستان کی بے بس قوم کو تنہا نہ چھوڑیں اور اس ملک کے مستقبل کے لئے بیمار افراد کے تیار کردہ مذموم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے  کی اجازت نہ دیں کہ وہ  اس کے نتیجے میں زیادہ بے گناہ لوگوں کو انتہا پسند گروہوں کے مجرمانہ حملوں کا نشانہ بنائیں، ہم اللہ تعالٰی سے دعا گو ہیں کہ وہ افغانستان کے معزز عوام کے وقار اور فخر کو ہمیشہ قائم رکھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .