حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں آج عید الفطر کورونا وائرس کی وجہ سے سادگی کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ ایک ماہ کی عبادت، راز و نیاز اور روزہ داری کے بعد فرزندان توحید کو عید فطر کی شکل میں گرانقدر تحفہ عطا کیا گیا جس میں بندگان خدا ایک ماہ کی ریاضت کے بعد اپنی خداداد پاک فطرت کی جانب پلٹ آتے ہیں۔
اس موقع پر پورے عالم اسلام اور خاص طور سے فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
دارالحکومت تہران میں نمازعید کا اجتماع تہران یونیورسٹی کے کھلے میدان میں منعقد ہوا جہاں اس یونیورسٹی میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام مصطفی رستمی نے نماز کی امامت کی۔
نماز عید کےاجتماعات کے اختتام پر تہران سمیت مختلف شہروں میں نمازیوں نے بیت المقدس، مسجد الاقصی اور غزہ پر صیہونی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے اور مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔
ایران کے علاوہ دنیا کے بہت سے دوسرے ملکوں میں بھی آج عیدالفطر منائی جارہی ہے اور نماز عید کے اجتماعات منقعد کیے گئے ہیں۔
پاکستان میں بھی آج عیدالفطر کے موقع پر نماز عید کے اجتماعات منعقد کیے گئے جن میں لوگوں نے کورونا پروٹوکول اور اجتماعی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے شرکت کی۔ پاکستان کے صدر اور وزیراعظم نیز دیگر اعلی حکام نے اسلام آباد اور دیگر شہروں میں ہونے والے نماز کے اجتماعات میں شرکت کی اور قوم کو عید کی مبارک باد پیش کی۔
ایران کی طرح نماز عید کے اجتماعات میں شریک پاکستان کے مومن اور روزہ دار عوام نے بھی نماز عید کی ادائیگی کے بعد احتجاجی جلوس نکالے اور بیت المقدس اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
ایسا ہی ایک مظاہرہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کیا گیا جس میں شریک لوگوں نے اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی جد وجہد کی بھرحمایت کا اعلان کیا۔