۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آیت الله حسینی بوشهری

حوزہ / جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ "ایران میں دینی مدارس کے اساتذہ کی انجمن" کے سربراہ نے کہا: تاریخ میں کبھی بھی شیعوں کو سیاسی و سماجی لحاظ سے آج جیسی قدرت و طاقت حاصل نہیں ہوئی۔ انقلابِ اسلامی کی بدولت آج دنیا میں تشیع کی ایک خاص پہچان اور مسلمانوں کے درمیان ان کا عزت و احترام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے "ساتویں علامہ بلادی بوشہری (رح) علمی تحقیقی کانفرنس" کے انعقاد کے موقع پر ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا: تاریخ میں کبھی بھی شیعوں کو سیاسی و سماجی لحاظ سے آج جیسی قدرت و طاقت حاصل نہیں ہوئی۔ انقلابِ اسلامی کی بدولت آج دنیا میں تشیع کی ایک خاص پہچان اور مسلمانوں کے درمیان ان کا عزت و احترام ہے۔

مجلس خبرگان رہبری میں صوبہ بوشہر کے عوام کے نمائندہ نے مزید کہا: شیعہ کمیونٹی کو آج کے جیسی میڈیا، پریس اور سائبر اسپیس جیسی سہولتیں کبھی بھی حاصل نہیں تھیں اور دوسری طرف جتنا شیعہ برادری کے آج دشمن موجود ہیں کبھی بھی اتنے دشمن نہیں تھے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات میں ملت تشیع پر بہت زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، مزید کہا: آج شیعہ دنیا کے بہت سے دوست اور دشمن موجود ہیں لہذا اس کی ذمہ داریاں بھی پہلے سے بہت زیادہ ہیں کہ جن میں سے زیادہ تر ذمہ داری حوزاتِ علمیہ کی ہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا: ہمارے علمائے کرام اور بزرگان نے پوری تاریخ میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ اب یہ آپ علماء اور طباء کی ذمہ داری ہے کہ اپنی تصانیف اور تحاریر کے ذریعہ شیعہ مذہب کو فروغ دیں چونکہ یاد رکھیں آپ کی تصانیف اور تحاریر دنیا میں حیرت انگیز حد تک تبدیلی ایجاد کرسکتی ہیں۔

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ نے کہا: علماء اور اسٹوڈنٹس ملک کا عظیم سرمایہ ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور اپنے پاس موجود امکانات سے بہترین انداز سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور ملک و قوم کی خدمت کریں۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے اخلاقیات، تحقیق اور ضروری بصیرت کو تبلیغِ دین کا جزوی لاینفک قرار دیا اور کہا: طلبہ میں ان صفات کا ہونا جامع تبلیغ کے لئے بہت ضروری ہے۔ یاد رہے کہ آپ طلباء اور علماء ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور آپ کو چاہئے کہ اپنی تمام تر صلاحیتوں سے استفادہ کریں اور بزرگوں کی خالی جگہ کو پر کریں۔

انہوں نے مزید کہا: اسلام نے دنیوی معاملات میں قناعت کا حکم دینے کے باوجود علمی معاملات میں قناعت کو ناپسند اور مذموم قرار دیا ہے لہذا علماء کو ہمیشہ حصولِ علم کی سعی و کوشش کرنی چاہیے تاکہ وہ معاشرے میں قائدانہ کردار ادا کر سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .