حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سکریٹری آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے معارف اسلامی یونیورسٹی کے شہید سلیمانی کانفرنس ہال میں "آیت اللہ خامنہ ای مدظلہ العالی کے آثار اور افکار" کے موضوع پر "توحید سے تہذیب تک" کے مطالعاتی منصوبے کی نقاب کشائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: مطالعاتی پروگرامز اور منصوبوں کا انعقاد انتہائی خوش آئند اور قابل تحسین ہے۔ میں ان اقدامات پر منتظمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ میں درسی کتابوں کے علاوہ حوزہ علمیہ کے برجستہ اور قابل افتخار بزرگ افرادکے علمی آثار اور تجربیات سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا: طلباء میں معاشرہ شناسی ہونی چاہیے۔ بعض اوقات جدیدیت یا ماڈرنزم کا پردہ ہمیں بعض امور سے غافل کر دیتا ہے لیکن اس میدان میں جب کوئی اچھا کام انجام پائے تو ہمیں ماضی کے نظریات کو نظر انداز کرتے ہوئے جس چیز پر پہلے کم توجہ دی گئی تھی اب وہ چیز مورد توجہ قرار پانی چاہئے تاکہ اس سے اچھے نتائج حاصل کئے جا سکیں۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سکریٹری نے کہا: اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ انقلابِ اسلامی امام خمینی (رہ) کے طرز تعمیر سے وجود میں آیا اور آیت اللہ خامنہ ای کی رہبری میں جاری و ساری ہے، طلباء ماضی کے مقابلے مختلف ماحول میں زندگی کر رہے ہیں اور طلباء کو تعلیم حاصل کرنے اور روحانی کمالات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرتی لحاظ سے جامع نظریہ بھی رکھنا چاہیے۔