۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آیت الله حسینی بوشهری
آج حوزہ علمیہ انقلابی ہے اور کچھ بے اعتنا افراد حوزے کے زمرے میں نہیں آتے

حوزہ/ دینی مدارس کی اعلی کونسل کے جنرل سکریٹری نے کہا: آج ہمارا حوزہ انقلابی ہے اور چند گنے چنے بے اعتنا افراد حوزے کے زمرے میں نہیں آتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید ھاشم حسینی بوشہری نے مختلف صوبوں کے دینی مدارس کے پرنسپل حضرات اور نائبین سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے دینی مدارس کے آئندہ کے لائحہ عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ امیرالمومنین علیہ السلام کے فرمان کے مطابق ہمیں زمانے کے تقاضوں کے مطابق عمل کرنا چاہیے اور مومنین کا یہ شیوہ ہے کہ وہ وہ ہمیشہ آئندہ کا لائحہ عمل رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ خوش آئند امر یہ ہے کہ تمام ادوار میں اور موجودہ دور میں بھی حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل اور حوزہ علمیہ کے ادارہ انتظامی امور کے درمیان بہت اچھے روابط ہیں اور حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل اس کے ادارہ انتظامی امور کے پروگراموں کی تائید کرتی ہے۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہمیں ایسے پروگراموں کو ترتیب دینے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔رہبر انقلاب اسلامی حوزوی امور میں ماہر ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ حوزہ علمیہ کے لیے بہترین اہداف کی نشاندہی کرتے رہتے ہیں۔

 آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ عصر غیبت امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) میں دینداری کی عظیم ذمہ داری دینی مدارس کے دوش پر ہے اور ہمیں اس راہ میں آخر تک جانا ہوگا۔

انہوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں قرآن و سنت سے تمسک کرنا چاہیے۔جو افراد دوسروں کی باتوں سے دین میں داخل ہوتے ہیں وہ دوسروں کی باتوں سے دین سے خارج بھی ہو جاتے ہیں لیکن وہ افراد جن کے کام کی بنیاد قرآن و سنت ہوتی ہے پہاڑ ریزہ ریزہ ہو سکتے ہیں مگر ان کا دین متزلزل نہیں ہوتا۔

 حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے جنرل سیکرٹری نے کہاکہ علماء دین کا لوگوں میں مثبت اور اچھا اثر ہونا چاہیے۔ بعض افراد سے لوگ متاثر ہو جاتے ہیں لیکن وہ نفسانی خواہشات کے پجاری ہوتے ہیں۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہاکہ بعض علماء علمی اعتبار سے بلند مرتبہ پر فائز ہوتے ہیں لیکن ان سے معاشرے کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔ جبکہ علماء کو ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ علم حاصل کرنے کے بعد آپ کو لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کرنی چاہیے۔ وہ رہنمائی سیاسی بھی ہو سکتی ہے اور اجتماعی بھی اور لوگوں کی سماجی خدمت بھی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کی بصیرت اور آگاہی میں اضافہ کرنا طلاب دینی کی ذمہ داری ہے۔

 شہر قم کے امام جمعہ نے کہاکہ طلاب دینی کو زمانہ شناس ہونا چاہیے اگر سوشل میڈیا اور سائبر اسپیس شخصیت کشی اور بے دینی کا ذریعہ ہے تو طلاب کو اس سے استفادہ کر کے دینی شبہات کے جابات دینا چاہئِں۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہاکہ  اگر آج ہم دین اور مکتب کا نام سنتے ہیں تو یہ علمائے دین کی زحمتوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں طلاب کے انتخاب میں دقت سے کام لینا چاہئے کیونکہ اگر ایک عالم کی درست تربیت ہو تو اس کے وجود کی برکتیں بہت زیادہ ہیں۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے جنرل سکریٹری نے کہاکہ ہمیں طلاب دین کی تعلیم و تربیت پر بہت زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ اساتذہ اور دینی مدارس کے پرنسپل حضرات کی اس مورد میں ذمہ داری بہت سنگین ہے کیونکہ طلاب کی تہذیب نفس کا مسئلہ بہت اہم ہے۔

 آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی دینی مدارس میں طلاب کے انقلابی ہونے اور ان کی بصیرت و آگاہی میں اضافے کی بہت تاکید کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بعض طلبہ کی علمی استعدادبہت اچھی ہے لیکن وہ انقلاب سے ابے اعتنا ہیں۔ ان افراد نے نہ صرف انقلاب سے کچھ حاصل نہیں کیا بلکہ وہ انقلاب کے اہداف کے مقابلے میں کھڑے ہوتے ہیں۔ ہمارے دینی مدارس کو چاہیے کہ وہ طلاب کی سیاسی بصیرت کی طرف بھی رہنمائی کریں۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہاکہ ماشاء اللہ آج ہمارا حوزہ علمیہ انقلابی ہے اور ہم ان چند گنے چنے افراد کو حوزہ علمیہ کے زمرے میں نہیں لاتے ہے۔ تاریخ شاہد ہے  کہ جس تحریک سے علماء الگ ہوئے ہیں اس کا کام ناقص رہا ہے اور جہاں علماء میدان میں اترے ہیں وہاں مطلوبہ نتائج بھی حاصل ہوئے ہیں۔

شہر قم کے امام جمعہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے دوران طلاب کی بے لوث خدمات نے علماء کے کارنامے میں سنہری اوراق کا اضافہ کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .