حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ سبحانی نے مشہد مقدس میں حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے رکن آیت اللہ شب زندہ دار سے ملاقات کے دوران کہا: حوزہ کے دروسِ آزاد کو تقویت دینا چاہیے اور طلاب کے لیے اساتذہ کے انتخاب کی آزادی کو آسان بنانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: طلاب کی علمی صلاحیت کا معیار، گذشتہ طریقوں کے مطابق علمی امتحان (اختبار) ہونا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی سبحانی نے کہا: اگر ہمارا نظامِ تعلیم ایسا ہو جو طلاب کو مدارس تک میں محدود کر دے تو ہمارا آزاد حوزہ کمزور ہو جائے گا اور وہ یونیورسٹی جیسا بن جائے گا۔
اس مرجع تقلید نے کہا: مدارس علمیہ طلاب کے لیے مسکن ہونے چاہئیں جبکہ تعلیم و مباحثہ کا ماحول حوزہ کی آزاد فضا میں جاری رہنا چاہیے۔
انہوں نے مباحثہ کو حوزہ علمیہ کی مؤثر اور روایتی سنت قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ آج کل یہ سنت بہت کمزور بلکہ تقریباً معطل ہو چکی ہے۔
حضرت آیت اللہ سبحانی نے طلاب کی عربی تقریر نویسی اور کتابت کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے آخر میں کہا: حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے ایسے سیکرٹری کی موجودگی جو علم و عمل کا جامع اور قدیم و جدید مباحث سے آگاہ ہو، میرے دل میں حوزہ علمیہ کے مسائل کے حل کی پُر امید فضا پیدا کرتی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اس ملاقات میں آیت اللہ شب زندہ دار نے مراجع تقلید نے کہا: حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کی بعض نشستوں میں مختلف تعلیمی درجات میں دروسِ آزاد کو باقاعدہ حیثیت دینے کے متعلق فیصلے ہوئے ہیں، جن کے تحت طلاب کو اساتذہ کے انتخاب میں زیادہ آزادی حاصل ہو گی البتہ یہ سب کچھ دانشمندانہ نظم و نسق کے ساتھ انجام پائے گا تاکہ ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔









آپ کا تبصرہ