بدھ 29 جنوری 2025 - 10:01
حوزہ علمیہ قربانی اور جدوجہد کی جگہ ہے آرام اور سکون کی نہیں !!

حوزہ/ آیت اللہ اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ میں جہادی نظریے کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ اگر آپ کے دل میں نیک جذبات پیدا ہوں، اپنی ذات اور نفس کو کنٹرول کریں اور اپنے باطن کی تعمیر کریں تو یہی وہ بنیاد ہے جس سے عظیم کام جنم لیتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مدرسہ علمیہ ایروانی تہران میں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یومِ مبعث کے موقع پر طلباء کے عمامہ گذاری تقریب کا انعقاد ہوا۔ جس میں سرپرست حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ اعرافی، مدیر حوزہ علمیہ تہران حجت الاسلام والمسلمین رحیمی صادق، متولی مدرسہ علمیہ ایروانی، حجت الاسلام والمسلمین شبستری، مدرسہ کے اساتذہ اور طلباء نے شرکت کی۔

انہوں نے ماہِ رجب کی دعاؤں کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہا: ماہِ رجب کی دعائیں اگرچہ ایک دوسرے سے مشابہت رکھتی ہیں لیکن ان میں گہرے معنوی مضامین پوشیدہ ہیں۔

حوزہ علمیہ کے مدیر نے کہا: ماہِ رجب، شعبان اور رمضان دیگر ایام اور اوقات سے ممتاز ہیں کیونکہ ان مہینوں کی روحانی اور ملکوتی فضیلتیں منفرد ہیں۔ بعض علماء کے مطابق وقت اپنی ذات میں یکساں ہوتا ہے لیکن بعض واقعات اور روحانی مظاہر اسے ممتاز بنا دیتے ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب کے دوران طلاب و فضلاء کو مرحوم شیخ جواد ملکی تبریزی کی کتاب "المراقبات" پڑھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا: ہر شخص کو مرحوم تبریزی کی کتاب المراقبات کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ یہ کتاب اور اس میں پیش کئے گئے مطالب انسان کو رجب، شعبان اور رمضان کی حقیقت کے افق کی طرف لے جاتے ہیں۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے اس رکن نے کہا: آج جو عزیز و اقارب اس لباسِ مقدس روحانیت میں ملبوس ہونے جا رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ یہ لباس الہٰی اور مذہبی اقدار کی علامت ہے، آپ کو بزرگ علماء کی روش پر چلتے ہوئے علم و معرفت کے حقائق کو سمجھنا چاہیے اور معنوی لذتوں کو درک کرنا چاہیے اور یہ فہم و درک جہدِ مسلسل اور محنت سے حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: حوزہ علمیہ میں جہادی نظریے کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ اگر آپ کے دل میں نیک جذبات پیدا ہوں، اپنی ذات اور نفس کو کنٹرول کریں اور اپنے باطن کی تعمیر کریں تو یہی وہ بنیاد ہے جس سے عظیم کام جنم لیتے ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے آخر میں کہا: جو لوگ حوزہ علمیہ میں آتے ہیں انہیں مشکلات اور مصائب کے لیے تیار رہنا چاہیے اور لوگوں کی ہدایت اور الہی معارف کی ترویج کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ اگر کوئی حوزہ میں صرف آرام اور سکون کی تلاش میں آیا ہے تو وہ جان لے کہ اس نے راستہ بھٹک دیا ہے چونکہ حوزہ علمیہ قربانی اور جدوجہد کی جگہ ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha