حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ کی عظیم دینی درسگاہ مدرسہ دارالشفاء میں نیمۂ شعبان کی مناسبت سے طلاب کے لیے عمامہ گذاری کی پُروقار تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل اور مجلس خبرگان رہبری کے رکن، آیت اللہ محسن اراکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہ (عج) کے سپاہیوں کو علم اور عدل کے دو میدانوں میں سرگرم عمل رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی معاشرہ انہی دو بنیادی ستونوں پر استوار ہوتا ہے، جو امت کو ظہور امام مہدی (عج) کی جانب گامزن کرتے ہیں۔ آیت اللہ اراکی نے امام (عج) کے سپاہیوں کے دو اصولی ارکان بیان کرتے ہوئے کہا کہ روایات کے مطابق امامت کو دو وراثتیں ملی ہیں: علم، جو احکام و سنت الہٰیہ ہے، اور سلاح، جو قوهٔ اجرائیہ کی علامت ہے۔ ان دونوں عناصر کے بغیر ایک عادلانہ اسلامی نظام کا قیام ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیبت کے دور میں ولایت فقیہ ہی امام زمانہ (عج) کی علمی اور اجرائی نیابت کا مظہر ہے۔ فقہا دین کے وارث اور اسلامی حکومت کے نگہبان ہیں، لہٰذا ان کی قیادت میں اسلامی معاشرہ عدل اور علم کی راہ پر گامزن رہے گا۔
اپنے خطاب میں آیت اللہ اراکی نے لباس روحانیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ لباس سنت نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ماخوذ ہے اور اسلامی تشخص کا مظہر ہے۔ انہوں نے تاریخی پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ شاہ کے دور میں اس لباس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن علمائے کرام اور مسلمان عوام نے اس سازش کے خلاف مزاحمت کی اور اپنی دینی شناخت کو محفوظ رکھا۔
تقریب کے اختتام پر کئی طلاب کو عمامہ پہنایا گیا، جو اس عزم کا اظہار تھا کہ وہ اسلامی علوم اور عدل کے نفاذ میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ نو عمامہ پوش علماء اسلامی تعلیمات کے فروغ اور عادلانہ معاشرے کے قیام میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے میدان عمل میں اتریں گے۔
آپ کا تبصرہ