حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مکارم شیرازی نے امام علی بن ابی طالب (ع) کی ولادت کے موقع پر طلاب کی عمامہ گذاری کی اور اس موقع پر منعقدہ جشن سے خطاب کرتے ہوئے معصومین (ع) کی روایات کی روشنی میں بیان کیا کہ مومنوں کے نامہ اعمال کا عنوان محبت حضرت علی (ع) ہونا چاہیے،لہٰذا، مومن کے لیے سب سے اہم چیز اظہار محبت علی (ع) ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محبت کا مطلب صرف عشق اور لگاؤ نہیں ہے، بلکہ اصل چیز عمل ہے، محبت عملی ہونی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے: "اے لوگو! اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو۔" محبت کی شرط معصومین علیہم السلام کے اقوال، اعمال اور رفتار کی پیروی اور اطاعت ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو لوگ حضرت علی (ع) کی پیروی کرتے ہیں، قیامت میں ان کے نامہ اعمال کا عنوان قول اور عمل دونوں میں محبت علی (ع) ہوگا۔ لہٰذا، اعمال کی فہرست کا عنوان حضرت علی (ع) کے اقوال، اعمال اور رفتار کی اطاعت اور محبت کا اظہار ہونا چاہیے، تاکہ یہ قیامت میں نجات کا سبب بنے۔
اس مرجع تقلید نے عمامہ پوشی کے موقع پر طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آج جب آپ نے روحانیت کا لباس پہنا ہے، تو تمہاری زندگی کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا ہے۔ اب آپ کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے اور آپ کی ذمہ داری لوگوں، خاندان اور معاشرے کو لے کر زیادہ سنگین ہو گئی ہے، آپ شان لباس روحانیت کی پاسداری کریں۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے امام عصر (عج) اور امام صادق (ع) کی شاگردی اور سربازی کے اعزاز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس لباس کے ساتھ کئی عظیم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جنہیں آپ کو نبھانا ہے۔ یہ ذمہ درای آپ کے اعمال، رفتار اور لوگوں، خاندان اور معاشرے کے ساتھ آپ کے برتاؤ سے متعلق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لباس بدلنے کے ساتھ ساتھ آپ کا رویہ بھی بدل جانا چاہیے، یہ نہ سمجھیں کہ آج آپ نے صرف ایک سادہ لباس، عباء قباء اور عمامہ پہن لیا ہے۔ نہیں، جب آپ نے روحانیت کا لباس اور امام عصر (عج) کی سربازی اور امام صادق (ع) کی شاگردی کا لباس پہنا ہے، تو تمہاری ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ