۱۵ آذر ۱۴۰۳ |۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 5, 2024
تصاویر/ نشست مدیر حوزه علمیه تهران و مسئول مرکز رسانه و فضای مجازی حوزه

حوزہ/ حوزہ علمیہ ایران کے میڈیا و ڈیجیٹل اسپیس سینٹر کے سربراہ نے کہا ہے کہ حوزہ نیوز کا بنیادی مقصد مدارس علمیہ، طلبہ اور اساتذہ کی سرگرمیوں کو اجاگر کرنا اور ان پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے میڈیا و ڈیجیٹل اسپیس سینٹر کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین رضا رستمی نے آج صبح حوزہ علمیہ تہران کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین رحیمی صادق سے ملاقات کے دوران کہا کہ تہران کے علماء اور تبلیغی سرگرمیوں کی ترویج حوزہ نیوز ایجنسی کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس سلسلے میں وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ، علماء اور مبلغین کے لیے مواد کی آمادگی اور کسی بھی موضوع کے سلسلے میں تبادلہ خیال حوزہ نیوز کی اہم ذمہ داری ہے۔حوزہ علمیہ تہران کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا کے وسائل کو بھرپور استعمال کیا جائے گا۔

علماء اور مبلغین کی خدمات کو اجاگر کرنا حوزہ نیوز کی اہم ترجیح: حجۃالاسلام والمسلمین رستمی

اس موقع پر حوزہ نیوز ایجنسی کے علمی ناظر حجت الاسلام سید محمد میرغیاثی نے کہا کہ تہران کے علماء اور ان کی تاریخی خدمات کو متعارف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ ان سے مستفید ہو سکے۔

علماء اور مبلغین کی خدمات کو اجاگر کرنا حوزہ نیوز کی اہم ترجیح: حجۃالاسلام والمسلمین رستمی

حوزہ علمیہ ایران کے میڈیا و ڈیجیٹل اسپیس سینٹر میں سوشل میڈیا شعبے کے ذمہ دار میثم محمد حسنی نے بتایا کہ تہران میں روزانہ 70 ہزار پیغامات بھیجے جا سکتے ہیں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک سے ڈیڑھ ملین افراد روزانہ مواد دیکھتے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ اس پلیٹ فارم کو زیادہ سے زیادہ موثر بنایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے صوبائی امور کے انچارج سید احمد نجفی اردبیلی نے کہا کہ حوزہ نیوز ایجنسی کے ایران کے 30 صوبوں میں نمائندے موجود ہیں اور 6 صوبوں میں دفاتر فعال ہیں۔ ہر ماہ اوسطاً 3,000 خبریں نشر کی جاتی ہیں اور مدارس علمیہ کی علمی و ثقافتی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک خصوصی الیکٹرانک جریدہ بھی شائع کیا جا رہا ہے، جس کے 23 شمارے اب تک آ چکے ہیں، یہ تمام اقدامات اس بات کا مظہر ہیں کہ تہران کے علماء اور مبلغین کی خدمات کو ترویج دینا اور ان کے اثرات کو عام کرنا حوزہ نیوز ایجنسی کی اولین ترجیح ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .