۱۶ آبان ۱۴۰۳ |۴ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 6, 2024
تصاویر/ بازدید مدیر شبکه رادیویی معارف از خبرگزاری حوزه

حوزہ/ انہوں نے کہا کہ حوزہ نیوز ایجنسی کا مقصد دیگر میڈیا اداروں کے ساتھ مقابلہ کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد فیک نیوز کا سدباب اور مستند خبریں فراہم کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ نیوز ایجنسی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین رضا رستمی نے قم میں میڈیا کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حوزہ نیوز کا مقصد دیگر میڈیا اداروں سے مقابلہ نہیں بلکہ دینی موضوعات کو مستند طریقے سے عوام تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے فیک نیوز کی روک تھام کے لئے مصنوعی ذہانت کے کردار پر زور دیا اور نوجوان نسل تک درست اور بروقت معلومات پہنچانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین رضا رستمی نے قم میں میڈیا نمائندگان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چند اہم نکات پر روشنی ڈالی:

1. حوزہ نیوز کا مقصد اور کردار: حجت الاسلام رستمی نے واضح کیا کہ حوزہ نیوز ایجنسی کا بنیادی مقصد دیگر میڈیا اداروں سے مقابلہ کرنا نہیں ہے بلکہ ان کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوزہ نیوز کا اہم کام دینی اور علمی موضوعات کو عوام خصوصاً نوجوان نسل تک پہنچانا ہے۔

2. فیک نیوز کی روک تھام: انہوں نے فیک نیوز کے بڑھتے ہوئے خطرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ غلط معلومات کے اس دور میں حوزہ نیوز کی ذمہ داری ہے کہ وہ حقیقی اور مستند خبریں فراہم کرے۔

3. مصنوعی ذہانت کا کردار: حجت الاسلام رستمی نے خبروں کی سچائی کو جانچنے اور جھوٹی خبروں کی شناخت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے فیک نیوز کی روک تھام میں کافی مدد مل سکتی ہے۔

4. عوام کو بروقت اور درست معلومات: انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو بروقت اور صحیح معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں، جو کہ حوزہ نیوز کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔

5. حوزہ نیوز کی خدمات پر خراج تحسین: اجلاس میں شریک میڈیا نمائندگان نے حوزہ نیوز ایجنسی کی دینی اور ثقافتی خدمات کو سراہا اور اس کے کردار کو ایک مثبت اور موثر ادارے کے طور پر تسلیم کیا۔

واضح رہے کہ اجلاس کا مقصد حوزہ نیوز کی میڈیا اور ثقافتی خدمات پر تبادلہ خیال اور عوامی شعور کو بڑھانے کے لئے مزید اقدامات پر غور کرنا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .