حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے کربلا معلی میں صحن عقیلہ میں چھٹے بین الاقوامی بچوں کے کتاب میلے کا افتتاح بروز اتوار یکم اکتوبر کو کیا گیا، اس میں ان ملکی و غیر ملکی اشاعتی اداروں نے شرکت کی جو بچوں کی ثقافت اور ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
چائلڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ، منتظر عباس شریف نے کہا کہ اس نمائش میں عتبات عالیات کے علاوہ عراق کے پبلشنگ ہاؤسز اور مصر، لبنان، اردن ،ترکی اور دیگر ممالک سے بچوں کی دیکھ بھال اور نفسیات میں مہارت رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے ہی لوگوں کی دلچسپی قابل دید ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیع وعریض صحن عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا میں یہ نمائش ہے۔ حرم امام حسین علیہ السلام کی مرکزی کمیٹی نے اس نمائش کا انعقاد ہفتہ وحدت اور جشن میلاد صادقین علیہما السلام کی مناسبت سے بچوں کے لئے خصوصی طور پر کیا ہے۔ اس نمائش میں بچوں کی ذہنی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے مختلف سرگرمیاں رکھی گئیں ہیں جس میں کہانی سنانے کا مقابلہ ڈرائنگ اور ڈائلاک سیکشن موجود ہے تاکہ بچے کھیل کود میں ہی سیکھ جائیں۔
نمائش کے ایک بڑے حصہ پر بچوں کو دور جدید کی مناسبت سے فلکیات، دوربین، مصنوعی ذہانت، اور پروگرامنگ سے متعارف کرانے کے لیے سٹالز موجود ہیں۔ ٹیکنالوجی اور ورچوئل رئیلٹی کے استعمال کا طریقہ بتایا جاتا ہے تاکہ انکی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر پینٹنگ میں دلچسپی رکھنے والے بچوں کے لیے ڈرائنگ اور پینٹنگ کے لیے ایک خاص سٹال موجود ہے، اس کے علاوہ نمائش میں بہت بڑی اور مختلف قسم کی سرگرمیاں بھی ہیں۔ جبکہ مصری سٹال کے مرکزی رہنماء محمد المہدی نے کہا کہ حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے منعقدہ بچوں کے سٹال میں ہماری شرکت کے ساتھ مصر سے 12 سے زائد ہاوسز نے شرکت کی ہے۔
یہاں پر مصری سٹال میں بڑوں اور بچوں کو زبانیں سکھانے اور کمپیوٹر سکھانے کا سلسلہ جاری ہےاور یہ تعلیم کتابوں اور تعلیمی ویڈیوز کے ذریعے ہوتی ہے۔ یہاں تقریبا 300 سے زائد مختلف ویڈیوز کلپس اور کہانیاں موجود ہیں۔
ادھر لبنان سے زیتون چلڈرن ہاؤس کے سربراہ جعفر نور الدین نے کہا، "بچوں کے لیے لگائی گئی اس نمائش میں ہماری شرکت پہلی ہے۔ اس نمائش میں بچوں کو کاغذ پر لکھانا اور ڈرائنگ کرانا شامل ہے۔اس لیے ہم نے اس تجربے کو منتقل کر دیا ہے اور یہ بچوں کے لیے خصوصی سٹال بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ عتبہ حسینی جو کچھ کر رہا ہے وہ ایک بہتر معاشرے کی تعمیر کے لیے بہت اہم ہے۔اس کے علاوہ بچوں اور خاندانوں کو بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کی بچپن ہی سے ذہنی ترقی و تربیت شروع ہو جاتی ہے۔ اگر ہم بچے کی نشوونما کے لیے کام کریں اور اپنی صلاحیتوں کو فروغ دیں تو نتیجہ ایک ترقی یافتہ معاشرہ ہوگا۔