۳۱ شهریور ۱۴۰۳ |۱۷ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 21, 2024
سپاہ

حوزہ/ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے کمانڈر سردار علی رضا تنگسیری نے کہا: میزائل، ریڈار اور ڈرونز وغیرہ کو بہتر بنانے اور دقیق اہداف کو نشانہ بننے کے لئے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کےنیوی کمانڈر سردار علی رضا تنگسیری نے آج سپاہ نیوی میں 2,654 میزائل سسٹمز، ڈرونز اور دیگر آلات شامل ہونے پر کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی کی موجودگی میں منعقد ایک تقریب میں کہا: آج سپاہ کی نیوی میں شامل کیے گئے نئے ہتھیار میں جدید تکنیکی اور اختراعات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: ان نئے ہتھیاروں میں ہدف کو نشانہ بنانے اور دقیق اسپاٹ کرنے کے لئے نئی ٹکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، الیکٹرانک جنگی ماحول میں ان ہتھیاروں پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔

سپاہ کی بحریہ فوج کے کمانڈر نے ان آلات میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا ذکر کرتے ہوئے کہا: وزارت دفاع کے تیار کردہ آلات اور سپاہ کی بحریہ فوج کے خصوصی میزائل مرکز کے تیار کردہ آلات دونوں میں مصنوعی ذہانت سے استفادہ کیا جا رہا ہے، اور آج اس کے بعض پروڈکٹ آپ کے سامنے ہیں۔

سردار تکسیری نے مزید کہا کہ آج 2,653 نئے اضافی سسٹمز میں سے 210 سسٹمز سامنے آئے۔

نئی ٹکنالوجی سے لیس ان میزائلوں میں زیادہ دھماکہ خیز مواد ہیں اور راڈار سے بچنے کی صلاحیت موجود ہے،ان میں کروز میزائل بھی ہیں جو دشمن کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں اور دشمن کی جنگی کشتیوں کو ڈبو سکتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .