حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے آج ہفتہ 25 جنوری 2025ء کو قم یونیورسٹی کے شیخ مفید ہال میں ایران کے اسلامی علوم اور مطالعات کے مراکز کے بین الاقوامی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں خطاب کے دوران کہا: جدید دور میں دین شناسی اور دینی مطالعات کے نئے رجحانات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ یہ علمی سرگرمیاں اسلامی علوم یا دین کے مظاہر سے متعلق ہیں اور غور و فکر کی متقاضی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: جدید دنیا میں دینی مطالعات کی ایک اور قسم بھی سامنے آئی ہے، جس میں دین کو ایک علمی اور فکری میدان کے طور پر مطالعہ کیا جاتا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: ایران اور دنیا کے اسلامی مطالعاتی مراکز کا اتحاد اس میدان میں بڑی پیشرفت لا سکتا ہے۔ اسلامی علوم میں تیار کی گئی معلومات عوام کی رسائی کے لیے پیش کی جانی چاہئیں۔ جدید ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت سے اسلامی علوم میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
انہوں نے اسلامی علوم میں نئی ٹیکنالوجیز سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: اس سلسلے میں مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا چاہیے۔ علم و دانش میں سائنسی اور تکنیکی پیشرفت کو ضروری توجہ اور احتیاط کے ساتھ منعکس کیا جانا چاہیے۔ ٹیکنالوجی میں نئی پیشرفت صرف ایک وسیلہ اور ذریعہ سے زیادہ نہیں ہے کیونکہ اس سے علوم میں نئی جہتیں پیدا ہوتی ہیں۔ بدقسمتی سے ہم اس میدان میں کمزور ہیں۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نئی ٹیکنالوجیز کو ایک موضوع کے طور پر اور ایک آلے کے طور پر اور حالات کو بدلنے والے کے طور پر لیا جا سکتا ہے، کہا: اسلامی علوم کے افق بہت وسیع ہیں۔ مذہبی امور میں مختلف علوم کا اطلاق اور مذہب و الہیات کی ترویج کا اس میدان میں آغاز ہو چکا ہے جس کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے لیکن ہم نے اس پر کم توجہ دی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اجلاس اس سلسلہ میں موجود علمی اور عملی نتائج کے ساتھ اہم سفارشات پر منتج ہو گا۔
آپ کا تبصرہ