اتوار 26 جنوری 2025 - 23:04
تہران میں اسلامی علوم انسانی کے موضوع پر اجلاس/ آیت اللہ اعرافی کا اہم خطاب

حوزہ/ تہران میں اسلامی علوم انسانی پر غور و فکر کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کے مختلف دینی و علمی رہنماؤں نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں اسلامی علوم انسانی پر غور و فکر کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کے مختلف دینی و علمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ یہ اجلاس حوزہ علمیہ کے ادارہ رہبری علوم انسانی اسلامی کے زیر اہتمام منعقد ہوا اور اس کا مقصد علوم انسانی میں اسلامی اصولوں کی روشنی میں تبدیلی کے راستے تلاش کرنا تھا۔

اجلاس کی صدارت حوزہ علمیہ ایران اور اسلامی علوم انسانی کی پالیسی سازی کے ادارے کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کی۔ انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علوم انسانی میں اسلامی بنیادوں پر تبدیلی لانا ملک کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ اس کام کا مقصد اسلامی اداروں اور حکومتی شعبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے تاکہ نظام حکمرانی کے مسائل حل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور کے مسائل اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جو ملک کو عملی طور پر فائدہ پہنچا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی علوم انسانی کے میدان میں مختلف نظریات موجود ہیں، لیکن امام خمینی علیہ الرحمہ اور امام خامنہ ای کے افکار ہماری رہنمائی کے بنیادی اصول ہونے چاہئیں۔ اس کے علاوہ علامہ طباطبائی، شہید مطہری، علامہ مصباح اور دیگر علمی شخصیات کے نظریات سے بھی استفادہ ضروری ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ کو چاہیے کہ وہ اسلامی علوم انسانی کے بنیادی مسائل کو سمجھ کر ان کے ڈھانچے کو بہتر بنائے۔ انہوں نے مثال دی کہ فقہ معاصر کا شعبہ اسی مقصد کے تحت شروع کیا گیا ہے تاکہ فقہ کو جدید دور کے سوالات کے جوابات دینے کے قابل بنایا جا سکے۔

انہوں نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ ہمیں نظریہ سازی اور نظام سازی کی طرف بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مصنوعی ذہانت (AI) اور علوم انسانی کے امتزاج پر اہم پیش رفت ہو رہی ہے، خاص طور پر مرکز تحقیقاتی نور کے ذریعے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا گیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha