حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللّہ علی رضا اعرافی نے مختلف ماہرین اور مصنوعی ذہانت و روبوٹک ٹیکنالوجی کی ترقیاتی کمیٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر مینائی سے ملاقات میں کہا: حوزہ علمیہ کو مصنوعی ذہانت کے استعمال میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے، مصنوعی ذہانت، پیشرفتہ ٹیکنالوجی اور ماہرین علم پر مبنی معاشرہ حکومت پر منحصر نہیں ہونا چاہیے، اس کے تیز رفتار ترقی کے لیے نجی شعبہ مزید فعال کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ماہرین کی حمایت کی جائے تو وہ ملک میں رہیں گے اور بیرونی طاقتوں کی پیشکشوں کو قبول نہیں کریں گے۔
آیت اللہ اعرافی نے ملکی مسائل کے حل میں نجی شعبے کے تعاون کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ تعمیرات، صنعت، پیداوار اور پانی و نکاسی کے شعبوں میں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ اقتصادی مشکلات اور پابندیوں کے باوجود نجی شعبے نے خیراتی اور عوامی فلاحی کاموں میں حوصلہ افزا اقدامات کیے ہیں۔ خاص طور پر پانی اور نکاسی جیسے شعبوں میں نجی شعبہ حکومتی وسائل پر انحصار ختم کر کے تیزی سے ترقی لانے میں کامیاب رہا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور معیشت کے شعبے اسٹریٹجک اہمیت رکھتے ہیں اور ان کی ترقی کے لیے نجی شعبے کو مزید فعال ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں حکومت معاونت کر سکتی ہے، لیکن نجی شعبے کو سرمایہ کاری اور منصوبوں کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ