حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے "اقتصاد اسلامی مآخذ سے عملی نمونوں تک" کے عنوان سے منعقدہ ایک نشست میں خطاب کے دوران کہا: نظامِ اسلامی میں تمام شعبے جیسے سیاسی، ثقافتی، اقتصادی و اجتماعی وغیرہ افعال ہیں یعنی ان کی بنیاد فرد کے عمل پر نہیں بلکہ معاشرے پر ہے۔
انہوں نے کہا: معاشرہ حکومت اور عوام کا ایک مرکب ہے، جہاں دونوں اجتماعی رویے اپناتے ہیں۔ اجتماعی رویوں میں "نظام" کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے کیونکہ یہ اجتماعی افعال ہیں اور اجتماعی افعال کو منظم ہونا چاہیے تاکہ معاشرہ انتشار کا شکار نہ ہو۔ یہ نظام حکومتی اداروں اور عوام دونوں میں ہونا چاہیے۔
مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے کہا: اطاعت سے مراد ظلم نہیں ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اطاعت اور ولایت ظلم ہے لیکن ایسا نہیں ہے کیونکہ تمام معاشروں کو چلانے کے لیے ایک مرکز حکم اور حاکمیت کی ضرورت ہوتی ہے اور اس مسئلہ میں اسلامی اور غیر اسلامی نظام کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ