پیر 7 جولائی 2025 - 22:49
نوجوان طلاب کی مصنوعی ذہانت (AI) میں کاوشیں روشن مستقبل کی نوید ہیں

حوزہ / ڈاکٹر مهدی رضائی نے کہا: مصنوعی ذہانت (AI) ایک سنہری موقع ہے لیکن اگر جامعات، حوزات علمیہ اور علمی مراکز اس موقع سے دانائی سے فائدہ نہ اٹھائیں تو یہی موقع ایک ملک کے لیے خطرے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم یونیورسٹی کے فیکلٹی رکن ڈاکٹر مهدی رضائی نے حوزہ نیوز سے گفتگو میں حوزہ علمیہ کی مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں شمولیت کو امیدبخش قرار دیا اور کہا: نوجوان طلاب کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں پیش کیے گئے آثار ایک روشن مستقبل کی نوید دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا: مصنوعی ذہانت (AI) ایک نیا میدان ہے اور میری شرکت کردہ نشستوں اور اجلاسوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ حوزہ علمیہ میں اس حوالے سے خوش آئند پیش رفت ہو رہی ہے۔

ڈاکٹر مهدی رضائی نے مزید کہا: حوزہ کے ممتاز افراد کا مرکز مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کے لیے پالیسی سازی پر کام کر رہا ہے اور مجھے بھی اس علمی حلقے میں شرکت کا شرف حاصل ہے۔ مجموعی طور پر میں حوزہ کی اس میدان میں شمولیت کو مثبت اور قابل تحسین سمجھتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا: مختلف علمی پروگراموں میں ہم نے مشاہدہ کیا کہ نوجوان طلاب کی جانب سے مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں عمدہ اور قابل قدر آثار سامنے آئے ہیں جو ایک روشن مستقبل کی نوید دیتے ہیں۔

ڈاکٹر رضائی نے کہا: حقیقت یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) ایک کثیرالجہتی موضوع ہے اور اس پر یک طرفہ زاویے سے نظر نہیں ڈالی جا سکتی لہذا اس کی مختلف جہتوں کو ایک ساتھ دیکھا جانا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha