حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے تہران میں واقع آزاد اسلامی یونیورسٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق یہ اجلاس دینی مدارس کے انتظامی مرکز اور آزاد اسلامی یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت نامے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منعقد ہوا تھا۔
اس موقع پر آیت اللہ اعرافی نے آزاد اسلامی یونیورسٹی کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا: مجھے اس اجلاس میں شرکت کرکے خوشی ہوئی۔ یہ اجتماع بذاتِ خود ایک قیمتی موقع ہے اور ان بنیادی حکمت عملیوں کی عکاسی کرتا ہے جنہیں انقلاب اسلامی نے اپنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آزاد اسلامی یونیورسٹی ملک کے علمی نظام اور تعلیم و تربیت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ملک پر اقتصادی، سیاسی، اور ثقافتی دباؤ کے باوجود، ہماری علمی ترقی اس قدر نمایاں ہے کہ مغرب بھی اس کا اعتراف کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: آزاد اسلامی یونیورسٹی اسلامی انقلاب کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس کے پاس متعدد نمایاں خصوصیات ہیں جیسے طلبہ کی تعداد، علمی اور تکنیکی کامیابیاں، تعلیمی مراکز، اور اساتذہ کی تعداد۔
آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: دینی مدارس کے شعبے میں بھی، خاص طور پر حالیہ برسوں میں، شاندار پیشرفت اور مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے اس رکن نے کہا: اگر ہم اسلام کے ابتدائی دور پر نظر ڈالیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ ابتدائی علمی مراکز وہی تھے جنہوں نے اسلامی دنیا کو ایک بڑی تہذیب میں تبدیل کیا۔ مغربی ممالک نے بھی نشاۃ ثانیہ کے بعد یہی راستہ اختیار کیا۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: یہی عوام تھے جنہوں نے امام خمینی (رہ) کا پیغام قبول کیا، اپنے اندر بیداری کی تحریک پیدا کی اور اب تک اپنے مقاصد پر قائم ہیں۔
آپ کا تبصرہ