حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین سید سعید حسینی نے ایران کے صوبہ آران و بیدگل میں مدرسہ امیرالمومنین(ع) میں منعقدہ "میثاق طلبگی اور طلاب کی قرآنی و علمی ارتقا" کے عنوان سے منعقدہ پروگرام کی اختتامی تقریب میں خطاب کے دوران مطالعہ، تعلیم اور استقامت کے مناسب طریقوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: کئی ایسے لوگ ہیں جو حوزہ علمیہ میں داخل ہوئے وہ یونیورسٹی میں جا کر مستقبل کے لیے کوئی اور راستہ بھی اختیار کر سکتے تھے لیکن اپنی تحقیق کے بعد انہوں نے دینی تعلیم کو ہی ترجیح دی۔
امام جمعہ کاشان نے کہا: ایک یونیورسٹی کے طالب علم نے رہبر معظم سے دریافت کیا کہ وہ طب کی تعلیم حاصل کر رہا ہے لیکن اسے حوزہ علمیہ کی تعلیم سے بھی دلچسپی ہے، تو رہنمائی فرمائیں تو اس پر رہبر معظم نے فرمایا: "دونوں ہی ملک کی ضرورت ہیں۔"

حجت الاسلام و المسلمین حسینی نے کہا: ملک کو دینی ماہرین کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں کے ماہرین کی بھی ضرورت ہے۔ اسی طرح رہبر معظم نے ایک اور نوجوان کے جواب میں، جو دینی و غیر دینی علوم دونوں میں دلچسپی رکھتا تھا، فرمایا کہ "حوزہ علمیہ کی تاثیر زیادہ ہے۔"
کاشان میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: نوجوانوں میں حوزہ علمیہ میں تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ بڑھنا چاہیے تاکہ وہ اندرون و بیرون ملک دین کی تبلیغ کر سکیں۔









آپ کا تبصرہ