۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
غلامعلی صفایی بوشهری

حوزہ / حجت الاسلام و المسلمین غلام علی صفائی بوشہری نے کہا: حوزہ علمیہ کو قومی اور بین الاقوامی مقام پر اپنی سنجیدہ ثقافتی موجودگی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس وقت دنیا میں استکباری اور ثقافتی جارحیت اسلامی معاشرے کے لوگوں کے افکار اور فکری بنیادوں کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ بوشہر میں رہبر معظم کے نمائندہ حجت الاسلام و المسلمین غلام علی صفائی بوشہری نے آج صبح جامعہ مدرسین اور ملک کے مختلف علماء کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کہا: انقلاب اور نظامِ اسلامی حوزہ علمیہ کی تاریخ میں حوزہ کے تحفظ، ترویج اور اختیارات کے لئے کوشاں رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: ایران میں موجود اسلامی نظام نے حوزاتِ علمیہ کا سب سے اہم حامی ہونے کے ناطے اسلامی مدارس کو ایسی عظمت بخشی ہے کہ اس نے گویا قومی اور بین الاقوامی میدان میں علمی سطح اور معارفِ محمد و آل محمد (ص) کے فروغ کے لیے حوزہ علمیہ کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین صفائی بوشہری نے کہا: ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے کہ حوزہ کو اسلامی انقلاب کے طرز پر لے کر آگے بڑھیں اور حوزاتِ علمیہ میں تعلیم و تربیت کے لحاظ سے ہمارا نظریہ اور شیڈول ایسا ہو کہ ہم وقت سے 15 سال آگے چل رہے ہوں۔

ایران کے صوبہ بوشہر کے امام جمعہ نے کہا: حوزہ علمیہ کو قومی اور بین الاقوامی مقام پر اپنی سنجیدہ ثقافتی موجودگی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس وقت دنیا میں استکباری اور ثقافتی جارحیت اسلامی معاشرے کے لوگوں کے افکار اور فکری بنیادوں کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔

انہوں نے کہا: ہمیں ثقافتی طور پر ایسی محتاط اور منظم منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے کہ جس میں ہم وقت سے بھی پہلے پیشرفت کر سکیں اور کبھی بھی معاشی مسائل کی وجہ سے جو کہ سنجیدہ بھی ہیں اور ترجیح بھی رکھتے ہیں، ہمیں اپنے دینی اور ثقافتی کاموں کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .