۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
سید احمد اشکوری حوزه علمیه عراق

حوزہ/ حجت الاسلام و المسلمین سید احمد اشکوری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین کی سربلندی اور عروج کے لئے حوزہ علمیہ اور مرجعیت دینی کی فعال موجودگی ہے ، کہا کہ  مذہبی رسومات لوگوں اور مذہب کے مابین ایک تعلق قائم کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حجت الاسلام و المسلمین سید احمد اشکوری استاد حوزه علمیه نجف اشرف نے اربعین مارچ کے دوران اپنے ایک خطاب میں ، اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دین کی سربلندی اور تسلسل متعدد وجوہات پر منحصر ہے، کہا کہ بہت سارے زمینی اور کچھ آسمانی مذاہب ان وجوہات کے نہ ہونے کی وجہ سے یا تو مٹ چکے ہیں یا بے کار ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام کی سربلندی اور مستقل تسلسل کی ایک اہم وجہ خدائی تعاون ہے۔نیز حضرت بقیت اللہ الاعظم امام مہدی علیہ السلام کی غیبی مدد و تائید اور دین کے مکمل نظریاتی ، فقہی اور اخلاقی پروگرام انہی وجوہات میں شامل ہیں۔

دین و مذہب کی ترویج میں حوزہ علمیہ اور مرجعیت کا بے نظیر کردار رہا ہے


حجت الاسلام و المسلمین سید احمد اشکوری استاد حوزه علمیه نجف اشرف نے اس بیان کے ساتھ کہ دین و مذہب کی ترویج میں حوزہ علمیہ اور مرجعیت کا بے نظیر کردار رہا ہے، مزید کہا کہ مذہبی رسومات ، جس میں انتہائی دانشورانہ مواد اور پیار و محبت اور جذبات ہیں ، یہ وہ بڑی وجہ ہے جو لوگوں اور مذہب کو جوڑتی ہے اور لوگوں کی زندگی میں مذہب کو منتقل کرنے اور عقائد کے ساتھ تعلق کو گہرا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

استاد حوزه علمیه نجف اشرف نے مبلغین سے مطالبہ کیا کہ وہ فکر و جذبات کے مابین ارتقاء کی ثقافت کو گہرا کریں اور انفرادی عقیدے سے نکل کر  اجتماعی عقیدے کے مرحلے تک پہنچیں ، جو کہ شناخت اور سچائی کے عملی رجحان کا اظہار کرنے سے ظاہر ہوتا ہے، اس کام کو حکیمانہ تدبیر اور اقدامات کے ہمراہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرنے سے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

دین اسلام کے مبلغین کو لوگوں کی رہنمائی کے لئے عملی طور پر کام کرنا چاہیے

انہوں نے محبت آمیز الفاظ کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مزید کہا کہ مبلغین اسلام کا کردار صرف نظریاتی مشورے یا دور دراز کی نگرانی تک محدود نہیں ہے ، بلکہ لوگوں کی رہنمائی کے لئے عملی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

حجت الاسلام و المسلمین سید احمد اشکوری نے رواں سال حوزہ علمیہ کے تبلیغی پروگرام  میں حصہ لیتے ہوئے دار فانی کو الوداع کہنے والے طالب علموں کا حوالہ دیا ، اور خدا سے ان کی مغفرت اور رحمت کیلئے دعا کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .