حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ نجف اشرف کے اساتذہ اور فضلاء نے بیانیہ صادر کر کے عراق میں دینی مرجعیت کے کردار کو ختم کرنے کے لئے انجام پانے والے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں کو دین اور دنیاوی امور میں بصیرت پیدا کرنے کی دعوت دی ہے۔
اس بیانیے کا متن اس طرح ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
﴿وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَکُمْ أَعْمَالُکُمْ سَلَامٌ عَلَیْکُمْ لَا نَبْتَغِی الْجَاهِلِینَ﴾ (القصص: ٥٥)
" اور وہ جب لغو بات سنتے ہیں تو کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ہیں، تم پر ہمارا سلام کہ ہم جاہلوں کی صحبت پسند نہیں کرتے"۔
کچھ روز پہلے ایک شخص نے علماء کا لباس پہن کر زہر آلود نعرے لگائے کہ جن کا مقصد عراق کے امور میں مرجعیت نجف اشرف کے کردار کو حذف کرنا تھا۔
سب لوگ مرجعیت کی اہمیت اور عظمت سے آگاہ ہیں اور سب جانتے ہیں کہ مرجعیت عراق کی نجات کی باعث ہے۔ جب داعش کے دہشت گرد عراق میں داخل ہو چکے تھے اور وہ مقدسات پر حملہ کرنا چاہتے تھے تو اس وقت آیت اللہ سید علی سیستانی نے جہاد کفائی کا فتویٰ دیا اور بوڑھوں اور جوانوں نے اس فتویٰ پر عمل کرتے ہوئے میدان جنگ کا رخ کیا اور مقدسات کےدفاع کی خاطر اپنے مال اور جان کی پرواہ نہیں کی اور سرزمین عراق کو گروہ داعش کے وجود سے پاک کر دیا۔
ہم عراق کے امور میں حوزہ علمیہ اور مرجعیت دینی کے کردار کو ختم کرنے کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے تمام مومنین کو امور دین اور دنیا میں بصیرت کر پیدا کرنے کی دعوت دیتے ہیں اور ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ حوزہ علمیہ اور دینی مرجعیت سے دور رہنے کی دشمن کی سازش کو ناکام بنا دیں۔
طلاب و اساتذہ حوزہ علمیہ نجف اشرف