۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
سید صدر الدین قپانچی امام جمعه نجف اشرف

حوزہ/ حجت الاسلام و المسلمین قبانچی نے عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے کی جانب سے عراق کی تقسیم پر مبنی تجزیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا میں رونما ہونے والے فسادات حرم مطہر کی روحانی فضا کو درہم برہم کرنے کیلئے کئے گئے تھے ، لیکن ان گروہوں کے چہرے بے نقاب ہونے کا سبب بنے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے کی جانب سے عراق کی تقسیم پر مبنی تجزیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا میں رونما ہونے والے فسادات حرم مطہر کی روحانی فضا کو درہم برہم کرنے کیلئے کئے گئے تھے ، لیکن ان گروہوں کے چہرے بے نقاب ہونے کا سبب بنے۔

عراقی امور کا حل آئین کی طرف رجوع کرنے اور بروقت شفاف انتخابات کرانے میں ہے

انہوں نے اقوام متحدہ کے عراق میں تعینات نمائندہ  کے اس بیان کے بارے میں کہ عراق کے بحران کا حل عراق کو تین خطوں میں تقسیم کیے جانے میں ہے ، کہا کہ یہ کوئی راہ حل نہیں ہے ، بلکہ ایک غلط نظریہ ہے ، لیکن اصل حل آئین کی طرف رجوع کرنے، بروقت شفاف انتخابات کرانے میں اور انتخابات میں قوم کے تمام طبقات کی وسیع شرکت ہے۔ 

امام جمعہ نجف اشرف نے کہا کہ آج ، دنیا کے تمام ممالک میں مختلف طبقے اور نسلیں موجود ہیں ، لیکن تقسیم کی کوئی بات  نہیں ہوتی ہے ، لہذا صرف عراق میں تقسیم کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے ، اگر یہ مطالبہ دوسرے اہداف و مقاصد کے لئے نہیں ہے تو اقوام متحدہ کے نمائندے کا یہ نظریہ ایک غلط نظریہ ہے۔ہمارا نظریہ یہ ہے کہ بروقت انتخابات کرائے جائیں اور سب کو انتخابات میں حصہ لینے کی دعوت دی جائے۔

مغربی مادی تہذیب بحران اور تباہی و بربادی کے دہانے پر ہے

انہوں نے اپنی تقریر میں ، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اسلام دشمنی پر مبنی بیانات کہ اسلام بحران کا شکار ہے کا حوالہ دیا، اور کہا کہ یہ عجیب بات ہے،کیونکہ آج  یورپ ممالک ہی بحرانوں کا شکار ہیں  اور مغربی مادی تہذیب بحران اور تباہی و بربادی کے دہانے پر ہے ، جبکہ دین اسلام عالمی سطح پر ترقی اور توسیع کر رہا ہے۔

دشمن اسلامی اتحاد و یکجہتی کا خاتمہ چاہتا ہے

خطیب نجف اشرف نے بیان کیا کہ دین اسلام عالمی سطح پر  ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہ فطری بات ہے کہ ترقی کی راہ میں سختیاں اور رکاوٹیں ہیں۔ اگر اسلامی اقوام کے درمیان یہ دشمنوں کی سازشیں نہ ہوتیں توکوئی پریشانی نہ ہوتی اور یہی دشمنوں کی سازشیں ہی ہیں جو اسلامی اتحاد و یکجہتی کا خاتمہ چاہتی ہیں۔

اربعین مارچ عالمی سطح پر پھیل چکا ہے

انہوں نے اربعین مارچ سے متعلق کچھ اہم نکات کا تذکرہ کیا:

1۔ ملت عراق حسینی ہیں اور رواں سال کورونا وائرس کی نازک صورتحال کے باوجود اربعین حسینی علیہ السلام میں  ساڑھے چودہ میلین زائرین کی موجودگی درج کی گئی ہے ۔

2۔ دنیا کی کوئی بھی طاقت عراقی عوام کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے سائے میں اتحاد و یکجہتی سے نہیں روک سکتی ۔

3۔ اربعین مارچ عالمی سطح پر پھیل چکا ہے،جیسا کہ کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ بھی اربعین اور امام حسین علیہ السلام کے بارے میں بات کر رہا تھا۔ 

جو کچھ اربعین میں رونما ہوتا ہے وہ ایک خدائی فعل ہے اور یہ انسان کے کنٹرول سے باہر ہے۔

4۔ اس عظیم زیارت اربعین اور اربعین مارچ کے انعقاد پر سکیورٹی فورسز سمیت مختلف خدمات انجام دینے والے  قومی پیلٹ فارم ، جلوسوں کے منتظمین اور موکب لگانے والے قبائلی عمائدین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

کربلا کے واقعات نے فسادیوں کے اصلی چہرے کو بے نقاب کردیا 

اربعین مارچ کے دوران کربلا میں رونما ہونے والے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے ، امام جمعہ نجف اشرف نے کہا کہ کربلا میں ہونے والے فسادات کا مقصد کربلا کی روحانی فضا سے توجہ ہٹانا تھا ، لیکن ناکام رہے ، ان فسادات نے عراقی طاقت کو امن و سلامتی بڑھانے اور مقامات مقدسہ کی حفاظت اور دفاع کے لئے مزید مضبوط کر دیا۔ ان واقعات اور فسادات نے ان دشمن گروہوں کے اصلی چہروں کو بے نقاب کر دیا اور مختلف عوامی اور قبائلی نمائندوں نے ان سے لاتعلقی ظاہر کیا۔

آخر میں انہوں نے  1977ء صفر المظفر کے مہینے میں صدامی حکومت کی طرف سے طیاروں اور ٹینکوں سے کربلا پر بمباری کئے جانے کا حوالہ دیا ، اور مزید کہا کہ انہی حملوں میں بہنے والے خون کے نتیجے میں آج عراق یہاں پر کھڑا ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .