حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حزب اللہ عراق کے سیکیورٹی سربراہ ابو علی العسکری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلحوں کو عراق میں امریکی افواج کی چھاؤنیوں کی جانب موڑ دیا جائے ۔
العسکری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں شجاع و بہادر اور مجاہد بھائیوں کی مندرجہ ذیل امور کی طرف توجہ مبذول کرتا ہوں:
1۔ عراقی زمینی اور فضائی حدود کی خلاف ورزی سمیت دشمن اور اس کی فوجی سازوسامان کے مفادات میں براہ راست اور بالواسطہ ہتھیاروں کی نقل و حمل کی نشاندہی کے ساتھ ہی ، ان کو نشانہ بنانا جاری رکھیں۔
2۔ پوری طرح تیار رہیں تاکہ اگر دشمن کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا تو ہم اس پر بھاری ضرب لگائیں سکیں گے اور دشمن کے پاس عراق چھوڑنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچ سکے گا۔
3۔ مجاہدین، صہیونی دشمن گروہوں کی عراق میں کچھ امریکی اڈوں کی طرف مسلسل آمد و رفت پر کڑی نظر رکھیں ۔
4۔ روزانہ کی رپورٹ تیار کریں تاکہ ملت عراق کو عراقی فضائی حدود میں امریکی صہیونیوں کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ نیز ، ایک ہفتہ وار رپورٹ بھی پیش کیا جائے جس میں امریکی دشمن اور اس کی انٹلیجنس سروسز کی تباہ کن سرگرمیوں کا پتہ لگایا جا سکے اور اس رپورٹ میں فوجیوں کی تعداد اور ان کے اسلحوں سمیت نقل و حرکت کا بھی پتہ لگایا جا سکے۔
حزب اللہ عراق کےسینئر رہنما نے بیان کیا کہ دشمن کو دیئے گئے مشروط مواقع کے دوران، عراقی مزاحمتی تحریکوں سمیت حشد الشعبی یا کسی سیاسی شخصیت یا پھر عوام کو حکومت ،امریکہ اور صہیونیوں کی جانب سے نشانہ بنایا جانے کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی ،اگر نشانہ بنایا گیا تو دشمن کو شکست سے دوچار کریں گے اور اسے فرار ہونے کا راستہ نہیں ملے گا ۔