حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، سید جاسم الطویرجاوی ، مشہور و معروف خطیب کی میت کو گذشتہ روز کویت سے نجف اشرف بین الاقوامی ہوائی اڈے پر منتقل کیا گیا تھا اور آج ان کی امیر المومنین علیہ السلام کے حرم مطہر اور شہر نجف اشرف میں تشییع کی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ، اس مشہور و معروف خطیب کی میت کو کربلا معلیٰ حرم مطہر امام حسین علیہ السلام میں دفن کیا جائے گا۔
حجت الاسلام سید الطویرجاوی طویل علالت کے بعد کویت میں 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے تاہم عراقی وزیر اعظم کے حکم کے مطابق ان کی میت کو کویت سے نجف اشرف منتقل کردیا گیا ہے ۔
حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کی انتظامیہ کی جانب سے تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ:
کربلا معلیٰ حرم مطہر کی انتظامیہ مشہور و معروف خطیب کے انتقال پُر ملال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کرتی ہے ۔مرحوم نے اپنی پوری زندگی اہل بیت علیہم السلام کی خدمت میں صرف کی اور لوگوں کو اہل بیت علیہم السلام کی فضیلت و سیرت بیان کرتے ہوئے ان کے غم میں نوحہ خوانی اور مرثیہ گوئی کرتے تھے ۔اللہ تعالٰی مرحوم پر رحم فرمائے اور ان کو اپنے جد امجد امام حسین (ع) کے ساتھ محشور فرمائے ۔
کاظمین انتظامیہ نے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے
حرمین کاظمین علیہم السلام کی انتظامیہ اس موقع پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشہور و معروف خطیب سید جاسم الطویر جاوی کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتی ہے ۔ان کی زندگی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کے مشن کو پھیلانے کے لئے علم و تحقیق سے مالا مال تھی۔
اتحاد الائنس عراق کے نائب صدر نے بھی اس موقع پر تعزیتی پیغام میں ارسال کیا ہے
عراقی اتحاد پارٹی کے نائب صدر ، حسن فدعم نے اپنے ایک بیان میں کہا اہل بیت (ع) کے خادم ، سید جاسم الطویرجاوی کی وفات کی خبر انتہائی افسوس ہوا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی وفات کے بعد ، امت اسلامیہ ایک ممتاز اور عظیم خطیب سے محروم ہو گئی ، مرحوم مجالس حسینی میں اپنے خطبات ، ارشادات ، تبلیغ ،مرثیہ گوئی اور ذکر مصائب آل محمد کے ذریعے لوگوں کے دلوں کو تعلیمات دینی سے روشناس کراتے تھے ۔